اسرائیل کی جانب سے ایرانی پر حملے میں اپنی فضائی حدود استعمال کرنے پر عراق نے اقوام متحدہ سے شکایت کر دی۔عراقی حکومت کے ایک ترجمان کے مطابق بغداد نے سنیچر کو ایران پر حملہ کرنے کیلئے اسرائیل کی جانب سے اپنی فضائی حدود کے استعمال پر اقوام متحدہ کو شکایت درج کروائی ہے۔
ایران اور اسرائیل مہینوں سے ایک دوسرے کے خلاف انتقامی کارروائیوں میں مصروف ہیں، اسرائیل کے تازہ ترین حملوں میں ایران کے فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔اسرائیل کا کہنا ہے کہ یہ یکم اکتوبر کو ایرانی میزائل بیراج کا بدلہ تھا جس میں سے زیادہ تر اسرائیل کا کہنا تھا کہ اس کے فضائی دفاعی نظام نے تباہ کر دیا تھا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق میجر جنرل عبدالرحیم موسوی نے کہا کہ اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے عراق کی فضائی حدود استعمال کرتے ہوئے ملک پر حملہ کیا جو ایک غیر قانونی عمل میں ہے۔ایرانی آرمی چیف نے کہا کہ اسرائیلی فضائیہ نے عراق میں ’امریکی دہشتگرد فوج‘ کے زیرِ کنٹرول فضائی حدود کو 100 کلومیٹر کے فاصلے تک مار کرنے والے میزائل داغنے کیلئےاستعمال کیا۔
انہوں نے مزید تفصیلات بتائیں کہ یہ میزائل ہلکے وزن کے وار ہیڈز سے لیس تھے جن کا مقصد الام، خوزستان اور تہران کے آس پاس کے علاقوں میں متعدد بارڈر ریڈار تنصیبات کو نشانہ بنانا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ ایران کے فضائی دفاعی نظام کی وجہ سے نقصان محدود رہا، نہ صرف بڑی تعداد میں میزائلوں کو روکا گیا بلکہ دشمن کے طیاروں کو ملک کی فضائی حدود میں داخل ہونے سے بھی باز رکھا گیا۔