غزہ پر اسرائیلی جارحیت کا ایک برس مکمل ہونے پر لندن میں بڑا احتجاج کیا گیاجس میں فلسطین سالیڈرٹی کمپین اور دیگر جنگ مخالف تنظیموں نے شرکت کی ان تنظیموں کے زیراہتمام مظاہرے کا آغاز رسل اسکوائر سے ہوا .مظاہرے کے شرکاء اسرائیل کے خلاف نعرےبازی کرتے مختلف شاہراہوں سے گزرتے ہوئے وائٹ ہال پہنچے.
مظاہرے میں شرکا کاکہنا تھا کہ اسرائیل کی بمباری کے سبب تقریبا 42 ہزار فلسطینوں کو شہید کیا جاچکاہے.مظاہرے میں شریک مقررین نے کہا کہ برطانیہ اور دیگر عالمی طاقتیں کب اس بات کا نوٹس لیں گی کی اسرائیل دفاع کے نام پر قتل عام کررہا ہے.اسرائیل کی جارحیت کو نہ روکے جانے کے سبب اب وہ لبنان پر حملہ آور ہے.کل ایران اور دیگر ممالک بھی نشانے پر ہونگے.
مقررین نے مطالبہ کیا کہ برطانیہ، اسرائیل کو جنگی ہتھیاروں کی فراہمی بند کرکے امن کے قیام کو یقینی بنائے.شرکا نے مطالبہ کیا کہ برطانوی حکومت مسئلہ فلسطین کے مستقل حل کیلئے اپنا کردار ادا کرے.وسطی لندن میں امن و امان قائم رکھنے کیلئے سینکڑوں اضافی پولیس اہلکار تعینات کردیئے گئے.اسرائیل حماس جنگ کے آغاز کے بعد برطانیہ میں اسلاموفوبیا میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے.گزشتہ ایک برس کے دوران مسلمانوں کے ساتھ تقریبا پانچ ہزار نفرت انگیز واقعات پیش آئے.