ہش منی کیس میں نیویارک کی فوجداری عدالت نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے متعلق فیصلہ سنا دیا۔عدالت نے ڈونلڈٹرمپ کو غیرمشروط طور پر الزامات سے بری کرتے ہوئے قرار دیا کہ ٹرمپ کو جیل میں قید نہیں کیا جائے گا اور نہ کوئی جرمانہ ہو گا۔
البتہ عدالت نے پیسے دے کر چھپانے کا جرم ٹرمپ کے ریکارڈ میں شامل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ نومنتخب امریکی صدر ہش منی کیس میں مجرم ہیں۔امریکی سپریم کورٹ نے جمعرات کو نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو فحش فلموں کی اداکارہ کو خاموش رہنے کے لیے دی گئی رقم سے متعلق کیس کی سماعت روکنے کی استدعا مسترد کر دی ہے
مین ہٹن کی عدالت نے مذکورہ کیس میں سزا سنائے جانے کے لیے سماعت 10 جنوری کو مقرر کر رکھی ہے جو ٹرمپ کے تقریب حلف برداری سے 10 روز قبل ہے۔ اس سماعت کو روکنے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا تاہم آخری لمحے میں ان کی یہ درخواست مسترد کر دی۔
رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس جان رابرٹس اور جسٹس ایمی کونے بیریٹ نے چار کے مقابلے میں پانچ ججوں کے اکثریتی فیصلے سے عدالت نے یہ درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ کیا۔
اس سے قبل ٹرائل کے جج جسٹس ہوان مرچان نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ وہ نو منتخب ریپبلکن صدر کو جیل بھیجنے کے خواہاں نہیں ہیں اور غالباً انہیں غیر مشروط رہائی دے دیں گے۔ اس سے ٹرمپ کے ریکارڈ پر مجرمانہ فیصلہ درج ہو جائے گا لیکن کوئی قید، جرمانہ یا پروبیشن عائد نہیں ہو گی۔