بلاک بسٹر ڈرامہ سیریل ’خئی‘ میں آپانا کا کردار نبھانے والی معروف پاکستانی اداکارہ و ماڈل ماہِ نور حیدر نے شادیوں میں ڈانس نہ کرنے، ڈراموں مرکزی کردار نہ نبھانے اور برقع چھوڑنے کی وجہ سے پردہ اُٹھا دیا۔
حال ہی میں اداکارہ نے ساتھی فنکار احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی۔ دوران انٹرویو انہوں نے اپنے کیرئیر اور مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال پیش کیا۔
دوران انٹرویو ساتھی فنکاروں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی ساتھی اداکارائیں اور ماڈلز یا تو شادی کرچکی ہیں یا پھر اب فیلڈ چھوڑ چکی ہیں، جبکہ کچھ نے سر ڈھاپنا شروع کر دیا ہے اور اس کے ساتھ ہی انہوں نے بھی یہ عندیہ دے دیا ہے کہ ممکنہ طور پر مستقبل میں وہ بھی سر ڈھاپنا شروع کر دیں گی یا یہ بھیہوسکتا ہے کہ فیلڈ چھوڑ دیں۔
اداکارہ نے بات جاری رکھتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے نویں جماعت میں برقع پہننا شروع کیا تھا لیکن لوگوں خاص طور سے دوستوں اور والد کی باتیں سن کر چھوڑ دیا تھا لیکن آج جب کچھ بن گئی ہیں تو ایک بار پھر برقع پہننا شروع کیا ہے اور جب، جہاں دل چاہتا ہے تو برقع پہن کر مختلف تقریبات یا مقامات پر چلی جاتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ والد صاحب نے اس وقت برقع پہننے پر جو کہا تھا اس کا مطلب اب سمجھ آیا ہے کہ دین آپ کے اندر ہے لباس میں نہیں، اس لیے برقع پہننے سے کچھ نہیں ہوگا بلکہ اپنے اندر دین کی لگن ہونی چاہئے۔ پہلے خود کو اندرونی طور پر بہتر کروں پھر اپنا ظاہر تبدیل کروں۔
دوران انٹرویو انہوں نے بتایا کہ انہیں کبھی کسی پروجیکٹ میں مرکزی کردار ادا کرنے کو ترجیحی نہیں دی کیونکہ جب مرکزی کردار ادا کرتے ہیں تو پھر بہت سے ایسے کام بھی کرنے پڑتے ہیں جو ہم نہیں کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے اپنی بات کی وضاحت دیتے ہوئے مزید کہا کہ وہ ڈانس نہیں کرنا چاہتی، اگر کسی پروجیکٹ میں کوئی ایسا کردار ہو جس کی ڈیمانڈ ہے رقص کرنا تو الگ بات ہے لیکن پروجیکٹ کی تشہیر کے لیے ڈانس نہیں کرنا چاہتی۔
ماہِ نور نے کہا کہ میں پہلے ڈانس کرتی تھی، مجھے ڈانس کرنا آتا بھی ہے اور کرنا پسند بھی ہے لیکن اب میں نہیں کرنا چاہتی، لیکن فلموں کی تشہیر کے لیے کرنا پڑتا ہے، اب اگر میں مرکزی کردار ادا کروں گی تو مجھے ڈانس کرنا پڑے گا تاکہ میری فلم ہٹ ہو لیکن جب میں مرکزی کردار کی بجائے کوئی دوسرا کردار ادا کروں گی تو مجھے اس کی ضرورت نہیں۔
انہوں نے ماضی کا ایک قصہ سناتے ہوئے اب ڈانس نہ کرنے کی وجہ بتائی اور کہا کہ میں ایک شادی میں گئی ہوئی تھی، وہاں دلہن کی بہن ڈانس کر رہی تھی، وہ لڑکی بہت خوبصورت تھی اور ڈانس بھی بہت اچھا کر رہی تھی کہ میں اسے دیکھتی دیکھتی کھو گئی، تھوڑی دیر بعد جب میں نےارد گرد دیکھا تو شادی میں موجود دیگر افراد خاص طور سے لڑکے بھی اسے اسی نظروں سے دیکھ رہے تھے جیسے میں دیکھ رہی تھی بس فرق یہ تھا کہ میں اس کا ڈانس دیکھ رہی تھی اور وہ اس لڑکی کو دیکھ رہے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ اس دن فیصلہ کیا کہ اب میں ڈانس نہیں کروں گی کیونکہ میں نہیں چاہتی کہ کوئی مجھے بھی ایسی نظروں سے دیکھے۔