قدرت کو محفوظ بنائیں – صحت مند ماحول کیلئے ضروری قدم

لاہور (طاہر محمودسے) انسانی سرگرمیوں کی وجہ سے ماحول روز بروز غیر صحت مند ہوتا جا رہا ہے، تاہم کچھ باشعور افراد قدرتی ماحول کو محفوظ بنانے کیلئےکوشاں ہیں تاکہ آئندہ نسلوں کو ایک صاف اور صحت مند فضا میسر آ سکے۔ اسی مقصد کے تحت لاہور میں سینیئر ٹریکرز اور اسکاؤٹ رہنماؤں کا ایک اجلاس منعقد ہوا، جس میں دنیا کے کم عمر ترین پاکستانی کوہ پیما شہروز کاشف نے شرکت کی۔

شہروز کاشف نے صرف 23 سال کی عمر میں دنیا کی 14 بلند ترین پہاڑی چوٹیاں (8000 میٹر سے زائد بلندی) سر کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔ ان کا نام تین مرتبہ گنیز بُک آف ورلڈ ریکارڈز میں شامل ہو چکا ہے جو کہ پاکستان کیلئےایک فخر کی بات ہے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ممتاز ٹرینر اور ماہرِ تعلیم سجاد حیدر رضوی نے کہا کہ اگر ہمارے ہیرو جیسے شہروز کاشف قدرتی وسائل جیسے گلیشیئرز، درختوں اور آبی گزرگاہوں کو بچانے کا پیغام دیں تو عوام اس پر سنجیدگی سے غور کرینگے۔ ونگ کمانڈر افتخار الٰہی نے کہا کہ اگر قدرت کی تباہی کا عمل نہ رکا تو سب کچھ غیر صحت مند ہو جائیگا۔

پاکستان کے معروف لینڈ اسکیپ فوٹوگرافر گلریز غوری نے اپنی کتاب “Pakistan – Heaven on Earth” شہروز کاشف کو پیش کی اور پاکستان کا نام عالمی سطح پر روشن کرنے پر ان کی کوششوں کو سراہا۔

تقریب میں احمد کمل (نوجوان کوہ پیما، اسپانتک پیک سر کر چکے)، کمال حیدر (سینئر ٹریکر)، خورشید احمد (لیفزون آفیسر، اسپانتک پیک مہم)، جاوید قادر (سینئر ٹریکر)، اور طاہر محمود (اسکاؤٹ لیڈر) نے بھی شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

شہروز کاشف کے والد محمد کاشف نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ان کے بیٹے کی کاوشوں کو سراہا۔ آخر میں شہروز کاشف نے امید ظاہر کی کہ نوجوان پاکستانی کوہ پیما جیسے احمد کمل، حیدر اور سلینا بھی جلد دنیا کی 14 بلند ترین چوٹیاں سر کر کے پاکستان کا نام روشن کریں گے۔

اپنا تبصرہ لکھیں