لاس اینجلس میں خوفناک آگ نے امریکی فلم انڈسٹری کے مرکز کو بھی شعلوں کی لپیٹ میں لے لیا۔امریکا کے تاریخی شہر لاس اینجلس میں منگل سے لگی آگ پر اب تک نہ قابو پایا جا سکا، تاریخ کی بدترین آگ سے 9 ہزار گھر اور عمارتیں جل کر راکھ ہو گئیں جبکہ 32 ہزار سے زائد ایکڑ رقبے پر وادیاں اجڑ گئیں۔
تاہم اس خوفناک آگ کی وجہ سے ہالی ووڈ کی مشہور شخصیات کے اربوں روپے مالیت کے گھر بھی تباہ ہوگئے جبکہ ہالی وُوڈ ہلز، پبلک پارک ہالی ووڈ باؤل اور دیگر مشہور مقامات بھی آگ کی زد میں ہیں۔
اس کے علاوہ گلوکارہ اور اداکارہ پیرس ہلٹن نے انسٹا پر بتایا کہ ان کا مالیبو میں واقع گھر آگ کی نذر ہو گیا ہے، اسی طرح ہیڈی مونٹگ اور اسپینسر پراٹ نے بھی اپنے گھر کے جلنے کی اطلاع دی۔
رپورٹ کے مطابق 15 بار آسکر کے لیے نامزد ہونے والی ڈیان وارن نے بتایا کہ ان کا تقریباً 30 سال پرانا بیچ ہاؤس بھی آگ کی لپیٹ میں آ گیا ہے۔
فلم ٹاپ گن میورک کے اسٹار مائلز ٹیلر اور ان کی اہلیہ کیلیگ کا 75 لاکھ ڈالر مالیت کا گھر بھی آگ کی نذر ہوچکا ہے، مائلز ٹیلر اور ان کی اہلیہ کیلیگ کا بھی لاکھوں ڈالر مالیت کا گھر آگ کی نذر ہوچکا ہے۔
رپورٹ کے مطابق آتشزدگی کے باعث آسکر نامزدگیوں کی تاریخ بھی آگے بڑھا کر 19 جنوری گردی گئی ہے جبکہ کئی فلموں کے پریمیئر بھی منسوخ کردیے گئے ہیں۔میڈیا کا کہنا ہے آگ کی وجہ سے ہالی وڈ کی مشہور شخصیات کے اربوں روپے مالیت کے گھر بھی تباہ ہوگئے، نقصانات کا تخمینہ 50 ارب ڈالر سے زائد ہو چکا ہے۔