بیروت: لبنان میں ایک مرتبہ پھر حزب اللہ کے زیرِ استعمال کمیونی کیشن ڈیوائسز واکی ٹاکیز پھٹنے سے دھماکا ہوگیا۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق گزشتہ روز بھی لبنان اور شام میں پیجر ڈیوائسز پھٹ گئی تھیں، نئے دھماکے پیجرز میں نہیں بلکہ مواصلاتی آلات میں ہوئے، حزب اللہ قیادت نے لبنانی عوام کو مواصلاتی آلات کے استعمال سے روک دیا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل اسرائیل کی جانب سے لبنان میں گزشتہ روز حزب اللہ کیخلاف بڑا اور خطرناک سائبر حملہ کیا گیا تھا جس کے باعث ایک ہی وقت میں 3 ہزار سے زائد پیجرز دھماکوں سے پھٹ گئے تھے۔
حزب اللہ اور لبنان نے اس حملے کا الزام اسرائیل پر لگایا۔ حملوں کے نتیجے میں 8 لبنانی جاں بحق اور ایران کے سفیر مجتبیٰ امانی سمیت تین ہزار سے زیادہ رضا کار زخمی ہوئے تھے۔
اسرائیل کے سائبر حملوں کے بعد لبنان کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی تھی۔ حزب اللہ سربراہ حسن نصر اللہ نے چند ماہ پہلے ساتھیوں کو اسمارٹ فونز کی جگہ پیجرز استعمال کرنے کی ہدایت کی تھی۔
بعدازاں، تائیوان کی وائرلیس کمپنی ’گولڈ اپولو‘ نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ انہوں نے وہ پیجرز نہیں بنائے جو منگل کو لبنان میں ہونے والے دھماکوں میں استعمال کیے گئے۔
تباہ شدہ پیجز کی تصاویر کے تجزیے سے معلوم ہوا تھا کہ ان میں پچھلے حصے پر ایک خاص قسم کا فارمیٹ اور اسٹیکرز تھے جو گولڈ اپولو کے بنائے ہوئے پیجرز سے مطابقت رکھتے تھے۔ تاہم کمپنی کے بانی ہسُو چنگ کوآنگ نے کہا تھا کہ یہ پیجرز ان کے بنائے ہوئے نہیں تھے۔
تائیوان کی نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے پروفیسر جھائی چرن لیو نے کہا تھا کہ یہ خیال کہ تائیوان کی کوئی بھی فرم لبنان کی حزب اللہ پر حملے میں ملوث ہو جائے گی، نہ صرف ناممکن بلکہ ناقابل تصور خیال ہے۔