لیڈز میں ہنگامہ آرائی کے بعد پولیس کار الٹ گئی. بس کو آگ لگا دی گئی.ہوم سکریٹری یوویٹ کوپر نے’حیران کن مناظر اور حملوں’ کی مذمت کی.لیڈز کے رہائشیوں کو گھروں میں رہنے کی تاکید کی گئی ہے کیونکہ ہنگامی خدمات ایک فساد کو روکنے کے لیے لڑ رہی ہیں جس کے نتیجے میں ایک پولیس کار الٹ گئی اور ایک ڈبل ڈیکر بس کو آگ لگا دی گئی۔
ہنگاموں کا آغاز جمعرات کو شام 5 بجے کے قریب ہیئر ہلز کے علاقے میں لکسر اسٹریٹ پرہوا.جس پر افسران کو بلایا گیا۔ بچوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا تو لوگوں کا ہجوم جمع ہوگیا اور پولیس پر اشیاء پھینکنے سے صورتحال مزید بگڑ گئی۔
سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی چونکا دینے والی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک پولیس کار کو گرا دیا گیا ہے – اس سے پہلے کہ اسکوٹر، ایک پرام اور ایک بائیک پر سوار لوگوں نے حملہ کیا – اور ایک ڈبل ڈیکر بس کو نذر آتش کیا گیا ، سڑک کے ساتھ آگ لگ گئی تھی۔
ریسا، ایک فارمیسی ڈسپنسر جو اپنا آخری نام نہیں بتانا چاہتی تھی، نے “کافی پرتشدد” مناظر دیکھے، نیوز ایجنسی کو بتایا کہ اس نے لوگوں کو پولیس افسران اور کاروں پر اشیاء پھینکتے ہوئے دیکھا۔
26 سالہ نوجوان، جو ہیئر ہلز لین کے قریب رہتا ہے، نے کہا: “وہ پولیس کی گاڑیوں پر حملہ کر رہے تھے، پولیس کی گاڑیوں پر چیزیں پھینک رہے تھے – جو بھی وہ واقعی فرش سے اٹھا سکتے تھے۔ باغ سے پتھر، کوڑا کرکٹ، مشروبات، کچھ بھی۔
“مشروبات یقینی طور پر پولیس پر پھینکے جا رہے تھے – پانی یا جوس یا فزی ڈرنکس، یا کوئی بھی چیز جو ان کے ہاتھ میں تھی، بنیادی طور پر، کاروں پر کیونکہ [پولیس] زیادہ قریب نہ جانے کی کوشش کر رہی تھی کیونکہ یہ کافی پرتشدد تھا۔”
“میں نے دیکھا کہ ڈرائیور کے باہر نکلنے سے پہلے لوگ بس پر چیزیں پھینک رہے ہیں۔ کسی نے بس پر شیشہ پھینک دیا۔‘‘پہلی بس نے اس بات کی تصدیق کی کہ اس کی ایک گاڑی کو آگ لگ گئی تھی، دوسری گاڑی افراتفری میں پھنس گئی تھی۔ گاڑیاں مسافروں سے خالی تھیں اور دونوں ڈرائیور محفوظ رہے۔
فوٹیج کے ایک ٹکڑے میں دکھایا گیا ہے کہ ایک بڑے فریج کو آگ پر پھینکا جا رہا ہے جب ہجوم خوش ہو رہا ہے اور پس منظر میں سائرن سنائی دے رہے ہیں۔
گپٹن اور ہیئر ہلز کی کونسلر سلمیٰ عارف نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں رہائشیوں کو گھر پر رہنے کو کہا ہے۔