چھتیس گڑھ(نیٹ نیوز)سینئر کنسلٹنٹ سرجیکل آنکالوجی ڈاکٹر جےیش شرما نے اس عام غلط فہمی کو دور کیا ہے کہ مائیکروویو اوون کینسر کا سبب بنتے ہیں۔ انہوں نے سائنسی اصولوں کی بنیاد پر اس غلط تصور کو مسترد کیا۔ڈاکٹر شرمامزید وضاحت کرتے ہیں کہ مائیکروویو اوون کھانے کی تیاری کیلئے محفوظ ہیں اور کینسر کا سبب نہیں بنتے۔
وہ بتاتے ہیں کہ مائیکروویوومیں ایک طرح کاالیکٹرومیگنیٹک ریڈیشن ہوتاہےاورریڈیشن کے بیالوجی کے نظریے سے دوقسمیں ہوتی ہیں ایک آئنازنگ اوردوسری نان آئنازنگ ۔آئنازنگ کامطلب کے اتنی طاقت ہوتی ہے کہ ایک ایٹم سے ٹکراکراسے توڑسکتاہے اوراگروہ DNAکے ایٹم ہوئے تواس سے کینسرہونے کارسک بڑھ سکتاہے ۔اس کی مثال ہے الڑاوائلٹ ،ایکسرے ،نیوکلیئردھماکے سے جس طرح کاریڈیشن نکلتاہے ۔
اسی طرح نان آئنازنگ ریڈیشن کی سب سے اچھی مثال روشنی ہے جس میں اتنی انرجی نہیں رہتی کہ وہ ایک ایٹم کوتوڑدے ۔مائیکروویونان آئنازنگ ریڈیشن ہے اس میں لائٹ سے بھی بہت کم انرجی ہوتی ہے اس سے ایٹم ٹوٹنے کاچانس ہی نہیں ہے اس لئے اس سے صرف گرم ہوتاہے ۔ہیٹ ملتی ہے اوراگرگرم کرنے سے کینسرہونے لگے توہرکھاناپکانے سے کینسرہوجائے گا۔توپھرمیں یہاں بتاتاچلوں کہ اگرآپ چینی ،مٹی یاکسی سرامک یاکانچ ہے اس میں اگر کھاناگرم کررہے ہیں تواس سے کینسرنہیں ہوتاکیونکہ یہ بہت مضبوط ہوتاہے۔
کچھ طرح کے پلاسٹک کے برتنوں میں ہم کھاناگرم کرتے ہیں مائیکروویومیں توپلاسٹک بریک ڈائون کرکے پلاسٹک کے کچھ کیمیکلزکھانے میں آنے کاچانس ہے اس سے کینسرہونے کارسک ہے اوریہاں میں ایک اوربات کااضافہ کرناچاہونگاکہ موبائل بھی نان آئنازنگ ریڈیشن ہے اورموبائل ریڈیشن سے کینسر نہیں ہوتاہے۔
وہ اس غلط تصور کو مسترد کرتے ہیں کہ مائیکروویو کینسر پیدا کرتے ہیں، اور زور دیتے ہیں کہ یہ دعویٰ سائنسی حقائق کے بجائے غلط معلومات پر مبنی ہے۔وہ دوسروں کو بھی یہ پیغام پھیلانے کی ترغیب دیتے ہیں تاکہ لوگ مائیکروویو اوون کی حفاظت اور اس سے جڑی سائنسی حقیقت کو بہتر طریقے سے سمجھ سکیں۔