مانچسٹر ایئرپورٹ واقعہ، 2 پاکستانی نژاد نوجوان الزام میں چارج، پولیس اہلکار بچ گئے

لندن: مانچسٹر ایئرپورٹ پر پیش آنے والے تشدد واقعے میں 2 پاکستانی نژاد نوجوانوں کو چارج کر لیا گیا۔کراؤن پراسیکیوشن سروس (سی پی ایس) نے کہا کہ روچڈیل کے 20 سالہ بھائی محمد عماز اور 25 سالہ محمد عماد پر پولیس افسران پر حملہ کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے.

تفصیلات کے مطابق پاکستانی نژاد نوجوانوں کو پولیس پر حملے اور تشدد کے الزام میں چارج کیا گیا ہے۔ کراؤن پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ واقعے میں کسی پولیس اہلکار پر فردجرم عائد نہیں کی جائےگی۔دونوں نوجوان 6 جنوری کو لیورپور کراؤن کورٹ میں پیش ہوں گے۔

رواں سال جولائی میں ایئرپورٹ تشدد کے واقعے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں پولیس اہلکاروں کو نوجوانوں پر تشدد کرتے دیکھا گیا۔واقعے پر برطانوی وزیر اعظم سمیت وزرا، کمیونٹی رہنماؤں نے تشویش کا اظہار کیا تھا جب کہ واقعے کے خلاف پولیس کے خلاف متعدد مظاہرے بھی کیے گئے۔پولیس نے کیس کو انڈیپنڈنٹ آفس برائے پولیس کنڈنکٹ کو ریفر کیا تھا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق نئی ویڈیو سامنے آنے کے بعد متعلقہ فیملی کے وکیل کیس سے علیحدہ ہو گئے ہیں۔ پولیس اہلکاروں نے ساتھی کی معطلی اور کیس کو ڈیل کرنے کے طریقے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ اہلکاروں نے معطل ساتھی سے اظہارِیکجہتی کے طور پر ساتھ ہتھیار رکھنے سے انکار کر دیا ہے۔

پولیس اہلکار کی جانب سے نوجوان کو ٹھڈے مارنے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔ سوشل میڈیا پر پولیس تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے پر ملوث افسر کو معطل کیا گیا تھا۔وزیراعظم سرکیئراسٹامر کا کہنا تھا کہ واقعے پر لوگوں کی تشویش سمجھ سکتا ہوں میں نے خود بھی نوجوان پر تشدد کی ویڈیو دیکھی ہے مانچسٹر پولیس نے تشدد میں ملوث پولیس اہلکار کو معطل کر دیا ہے۔برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ ہوم سیکرٹری میئر مانچسٹر سےاس حوالے سے میٹنگ کر رہی ہیں۔

رکن پارلیمنٹ افضل خان نے ایئرپورٹ پر تشدد کے واقعے پر مؤقف دیتے ہوئے کہا کہ کمیونٹی میں اس واقعے کو لےکربہت غم وغصہ ہے میں نےفوری گریٹر مانچسٹر پولیس سے رابطہ کیا اور پولیس نے میری درخواست پر فوری کارروائی کی، امید ہے جلد واقعے کے حقائق سامنے لائےجائیں گے۔ملزمان کے وکیل کاکہناہے کہ عماز اور عماد کے بارے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست دیں گے۔

اپنا تبصرہ لکھیں