مانچسٹر ایئرپورٹ پر پاکستانی فیملی کے 2 نوجوانوں پر پولیس کی جانب سے تشدد کا واقع پیش آیا تھا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جسکے بعد گریٹر مانچسٹر کی پولیس حرکت میں آئی اور تحقیات کا آغاز کیا.گریٹر مانچسٹر پولیس کے مطابق پولیس اہلکار متعلقہ شخص کی گرفتاری کیلئے ایئرپورٹ پہنچے جہاں اس نے پولیس پر حملہ کر دیا پولیس اہلکاروں کو ٹانگے اور مکے مارے تشدد کے دوران 3 پولیس اہلکار شدید زخمی ہوئے جن میں ایک خاتون اہلکار کی ناک کی ہڈی بھی ٹوٹ گئی جسکے بعدحالات پر قابو پانے کیلئے آرمڈ فورس کو بلایا گیا جس نے حالات کو کنٹرول کیا اور اس دوران ایک پولیس اہلکار کی جانب سے نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس میں متعلقہ شخص زخمی ہوا،جس کے بعد اگلے روز مانچسٹر کے علاقے راچڈیل میں لوگوں نے بڑی تعداد میں احتجاجی مظاہرہ کیا جس کے بعد گریٹر مانچسٹر پولیس کے اعلی حکام کی جانب سے تشدد کرنے والے پولیس اہلکار کو معطل کر دیا گیا دیگر اہلکاروں کے خلاف تحقیقات بھی جاری ہیں.
آج برطانیہ کے وزیراعظم Sr Keir Starmer کا بیان بھی سمانے آیا جس انھوں اس واقع پر تشویش کا اظہار کیا انھوں نے کہا کہ اس واقع کی ویڈیو میں نے بھی دیکھی ہے جو کہ انتہائی افسوسناک ہے ایسا واقع پیش نہیں آنا چاہے تھا انھوں نے کہا کہ متعلقہ پولیس اہلکار کو معطل کر دیا گیا اور تحقیقات بھی جاری ہیں اس کے علاوہ رکن پارلیمنٹ MP افضل خان،میئر مانچسٹر اینڈی بوہم ممبر پارلیمنٹ یاسمین قریشی اور دیگر میئرز اور ایم پیز سمیت کمیونٹی رہنماوں کی جانب سے بھی اس واقع پر اظہار افسوس کیا گیا ہے. انھوں نے بھی انصاف کے تقاضے پورے کرنے کا مطالبہ کیا ہے.