قارئین محترم۔پاکستان کے اسپورٹس حلقوں کیلۓ ایک افسوس ناک خبر ہے۔وہ یہ کہ پاکستان میں اسکواش کے کھیل کے محسن،سابق کور کمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل(ر) ضرار عظیم اب ہم میں نہیں رہے وہ اسپورٹس کا بھریا میلہ چھوڑ کر داعی اجل کو لبیک کہہ گۓ۔اطلاعات کے مطابق ان کا کراچی کے ایک ہسپتال میں دو تین دن قبل علالت کے باعث رضاۓ الہی سے انتقال ہو گیاتھا۔ انا للہ وانا علیہ راجعون۔اللہ تعالی ان کی مغفرت کرے اور جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرماۓ اور پسماندگان کو صبر جمیل کی توفیق دے آمین۔ لیفتیننٹ جنرل ضرار عظیم پنجاب اسکواش ایسوسی ایشن کے طویل عرصہ تک صدر رہے۔انہوں نے اپنے دور میں اسکواش کے کھیل اور اسکواش کے کھلاڑیوں کیلۓ بہت کچھ کیا۔لاہور میں اسکواش کے بے شمار انٹر نیشنل مقابلے کرواۓ جن میں پاکستان میں اسکواش کا سب سے بڑا ایونٹ ” پاکستان اوپن” بہت کامیابی سے کروایا جس میں دنیاۓ اسکواش کے نامور کھلاڑیوں نے شرکت کی اب اس جیسا “پاکستان اوپن”شاید ہی پاکستان میں منعقد ہو سکے جس میں کافی تعداد میں انٹرنیشنل کھلاڑی پاکستان آۓ۔ان میں کچھ یورپین کھلاڑی بغیر ویزہ کے پاکستان آۓ ان کو کراچی ائرپورٹ پر روک لیا گیا یاد رہے پاکستان نے ان کھلاڑیوں کی آمد سے کچھ عرصہ قبل یورپین شہریوں کیلۓ پاکستانی ویزہ لازمی قرار دے دیا تھا جس پر متعلقہ کھلاڑی لا علم تھے ویسے بھی وہ کھلاڑی دنیا بھر میں ہونے والے اسکواش ایونٹس میں ریگولر شرکت کرتے چلے آ رہے تھے پاکستان سمیت دنیا بھر کے بے شمار ممالک میں یورپین پاسپورٹس پر ویزہ فری انٹری یا نارمل آن آرئیول ویزہ ہی ہوتا ہے۔قصہ مختصر جنرل ضرار عظیم جو اس وقت کور کمانڈر لاہور بھی تھے۔کو جیسے ہی ان کھلاڑیوں کو درپیش پرابلم کی اطلاع ملی تو انہوں نے فوری طور اس وقت کے کور کمانڈر کراچی سے رابطہ کر کےان کھلاڑیوں کی انٹری کے مسٔلہ کو حل کروایا کیونکہ یہ وطن عزیز پاکستان کی عزت کا معاملہ تھا اور اس انٹرنیشنل ایونٹ پاکستان اوپن کے کامیاب انعقاد سے پاکستان کی انٹرنیشنل اسکواش سرکل میں پاکستان کو بہت پزیرائی ملی۔ قارئین محترم جنرل ضرار عظیم ایک محب وطن آرمی کمانڈر ہونے کے ساتھ ساتھ انتہائی شفیق اورملنسار انسان تھے اور انسانیت کی خدمت کا جزبہ بھی ان میں بہت دیکھا۔ وہ جب میجر جنرل اور ڈی جی پاک رینجرز تھے اس وقت انہوں نے پنجاب اسکواش ایسوسی ایشن کی صدارت سنبھالی تھی۔اس کے بعد وہ لیفٹیننٹ جنرل پروموٹ ہوگۓ اور کور کمانڈر بن گۓ اس وقت بھی اسکواش کے کھیل اور کھلاڑیوں کا خوب خیال رکھا ہے ان کے دور میں پنجاب اسکواش ایسوسی ایشن کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑا ایونٹس کی سپانسر شپ کا بھی کوئی مسٔلہ نہیں ہوتا تھا۔انہوں نے پاکستان اسکواش خاص طور پر پنجاب اسکواش ایسوسی ایشن کیلۓ بہت کچھ کیا۔پنجاب اسکواش کمپلیکس میں غریب اسکواش کھلاڑیوں کیلۓ ایک ہوسٹل بھی بنوایا کھلاڑیوں کو ہر ممکن سہولتیں دیں۔پنجاب اسکواش ایسوسی ایشن پر ان کے بہت احسانات ہیں۔لیکن صد افسوس ان کی وفات پر پنجاب اسکواش ایسوسی ایشن سمیت پاکستان اسکواش فیڈریشن کی خاموشی معنی خیز ہے۔محسنوں کو کبھی نہیں بھلایا جاتا۔ابھی بھی پنجاب اسکواش ایسوسی ایشن اور پاکستان اسکواش فیڈریشن کے ذمہ داران کو چاہیۓ کہ فوری طور پر کم از کم اظہار تعزیت تو جاری کرے اور بعد میں جنرل ضرار عظیم کی اسکواش کیلۓ بے پناہ خدمات کے اعتراف میں ان کیلۓ الگ الگ تعزیتی ریفرنسز کا انعقاد کرے۔
قارئین محترم ان کے دور میں بے شمار اسکواش ایونٹس اور پریس کانفرنسز کی کوریج کی۔وہ ایک انتہائی فرینڈلی طبعیت کے مالک تھے اور خاص طور پر میڈیا دوست تھے۔پریس کانفرنس سے پہلے اور بعد میں سب میں گھل مل جاتے تھے فردا” فردا” سب جرنلسٹوں سے حال احوال پوچھتے اور کبھی کبھی طنزومزاح کی باتیں بھی کرتے تھے۔تمام اسپورٹس جرنلسٹس ان کو اہنا دوست سمجھتے تھے۔
قارئین محترم میں پاکستان اسپورٹس جرنلسٹس فیڈریشن کے صدر کی حیثیت سے،اپنی ٹیم سیکرٹری جنرل محمد بابر،سیکرٹری اطلاعات محمد قیصر چوہان،سیکرٹری فنانس عبدالقیوم اور تمام ممبران کی طرف سے اور فیڈریشن کی وساطت سے پاکستان کے تمام اسپورٹس جرنلسٹس کی طرف سے محسن اسکواش جنرل ضرار عظیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور سوگوار فیملی سے اظہار تعزیت ہے۔ ان کی اسکواش کیلۓ خدمات زندگی بھر فراموش نہیں کر پائیں گے۔آخر میں دعا ہے اللہ تعالی ان کی قبر پر شبنم افشانی کرے،ان کے درجات بلند کرے اور اپنی جوار رحمت میں جگہ دے آمین