محمود اچکزئی نے حکومت پی ٹی آئی مذاکرات کے عمل پر سوال اٹھا دیا

سربراہ تحریک تحفظ آئین محمود خان اچکزئی نے حکومت پی ٹی آئی مذاکرات کے عمل پر سوال اٹھا دیا۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ جس حکومت کے پاس جائز مینڈیٹ ہی نہیں ہے اس سے کس بات کے مذاکرات ہورہے ہیں؟

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو پاکستان کے حالات کا اندازہ تک نہیں۔ محمود اچکزئی نے ملکی معاملات پر تمام اداروں کی گول میز کانفرنس بلانے کا مطالبہ کردیا۔اپوزیشن اتحاد کے سربراہ نے کہا کہ دنیا کے ممالک ہمارے ہاں امن نہیں دیکھنا چاہتے، حکمرانوں کو پاکستان کے حالات کا اندازہ تک نہیں۔انہوں نے کہا کہ ملکی معاملات پر افواج اور عدلیہ سمیت تمام اداروں کی گول میز کانفرنس بلائی جائے۔

اپوزیشن اتحاد کے سربراہ نے مزید کہا کہ چین ہمارا دوست ہے، اس کے افغانستان سے اچھے تعلقات ہیں، بیجنگ کو ملا کر پڑوسیوں سے اچھے تعلقات قائم کیے جائیں۔اُن کا کہنا تھا کہ پڑوسی ممالک بشمول روس اور بھارت کو ملاکر ایک گول میز کانفرنس بلائی جائے۔

انہوںنے حکومت پی ٹی آئی مذاکرات کے عمل پر سوال اٹھا یا اور کہا کہ جس حکومت کے پاس جائز مینڈیٹ ہی نہیں ہے اس سے کس بات کے مذاکرات ہورہے ہیں؟محمود اچکزئی نے مزید کہا کہ ہم مذاکرات کی کامیابی کے لیے دعا کریں گے مگر جہاں یہ معاملہ ہو وہاں دعا قبول نہیں ہوتی۔

اُن کا کہنا تھا کہ شہبازشریف ہمارے دوست ہیں مگر وہ تو پرویز مشرف کے وزیراعظم بننے کے لیے بھی تیار تھے۔اپوزیشن اتحاد کے سربراہ نے انکشاف کیا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف نے ہمت کرکے شہباززشریف کو پرویز مشرف دور میں وزیراعظم بننے سے روکا تھا مگر اب نوازشریف بھی پیچھے ہٹ گئے ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں