اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد (ن) لیگ کو حکومت چھوڑ دینی چاہیے۔
جاوید لطیف نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے سیاسی ہیجان اور انتشار میں اضافہ ہوگا، کیا سہولت صرف بانی پی ٹی آئی کیلیے ہے اور کسی کو کیوں نہیں ملتی؟ صدر اور سینیٹ انتخابات میں ووٹ کرنے والوں کو ڈی سیٹ کر دیا گیا۔
جاوید لطیف نے کہا کہ میری تجویز ہے کہ مسلم لیگ (ن) کو حکومت چھوڑ دینی چاہیے، 8 فروری کے بعد جو ارینجمنٹ کیا گیا (ن) لیگ نے مشکلات دیکھیں، پارٹی نے حکومت بنا کر مشکل مسائل کا سامنا کیا۔
جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ یہ ہماری حکومت نہیں ہے بلکہ اُن کی ہے جنہوں نے ارینجمنٹ کی ہے۔(ن) لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ پارٹی کو بچانا چاہتے ہیں تو کسی طور پر بھی ریاست بچ نہیں سکے گی، ریاست کو بچا لیا گیا تو جماعت بھی بچ جائے گی اور سیاست بھی ہوگی، بدقسمتی سے جماعت بھی اور ریاست بھی خطرے میں ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی اور نواز شریف دونوں حقیقت ہیں، دونوں لیڈرز کے ماضی کو دیکھا جائے تو دونوں اقتدار میں رہے، انہوں نے جو ڈیلیور کیا اور ترقی کی اس کا موازنہ کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ درست ہے کہ الیکشن ہوتے ہیں جس میں عوام فیصلہ کرتے ہیں، کوئی کہتا ہے نظام بیٹھ گیا ہے تو یہ درست نہیں، نظام میں مداخلت کرنے والے فلاپ ہوگئے ہیں، نظام مرضی سے چلانے والے مزید مداخلت کریں گے تو اور نقصان ہوگا۔
(ن) لیگی رہنما نے کہا تھا کہ یہ حکومت ایک ارینجمنٹ کے تحت دی گئی اور ہم نے اپنی گردن پیش کی ہے، نواز شریف خاموش ہیں جبکہ قیدی نمبر 804 کے گرد سیاست ہو رہی ہے، دنیا کے ذرائع ابلاغ ہمیں چور اور ڈاکو اسی طرح کہہ رہے ہیں جیسا پہلے کہتے تھے۔