مشہور برطانوی مصنفہ جے کے رولنگ نے اولمپک باکسنگ میچ کو عورت پر مرد کا تشدد قرار دے دیا

مشہور برطانوی مصنفہ جے کے رولنگ نے پیرس اولمپکس 2024 کے باکسنگ میچ پر تنقید کرتے ہوئے اسے عورت پر مرد کا تشدد قرار دیا ہے۔

پیرس اولمپکس کے چھٹے دن ویمن باکسنگ کی 66 کلوگرام کیٹیگری کے راؤنڈ آف سکسٹین میں اٹلی کی اینجلا کیرنی اور الجیریا کی ایمان خلیف کے درمیان مقابلہ ہوا۔

فائٹ صرف 46 سیکنڈز جاری رہی، جس میں الجیرین باکسر نے حریف باکسر کو دو زوردار مُکے رسید کیے، جس کے بعد اطالوی باکسر نے لڑنے سے انکار کردیا۔

اینجلا کیرنی کا کہنا تھا کہ کہ یہ نا انصافی ہے کیوں کہ وہ سمجھتی ہیں کہ الجیرین باکسر میں خاتون سے زیادہ مردوں والی خصوصیات ہیں اور اُن کے مکوں میں بہت زیادہ طاقت تھی۔

اس حوالے سے برطانوی مصنفہ اور ہیری پورٹر کی رائٹر جے کے رولنگ کا بیان بھی سامنے آیا ہے، جس میں انہوں نے باکسنگ کے اس میچ کو عورت پر مرد کا تشدد قرار دیا ہے۔

جے کے رولنگ نے کہا کہ یہ کھیل نہیں ہے بلکہ مردوں کی جانب سے خواتین پر طاقت کا مظاہرہ ہے۔

برطانوی اخبار ڈیلی میل کے مطابق اٹلی کی اینجلا کیرنی جو ایک پولیس اہلکار بھی ہیں، انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں اتنی شدت سے مکہ مارا گیا کہ وہ سانس نہیں لے سکتی تھیں، جس کی وجہ سے انہیں مقابلے سے دستبردار ہونا پڑا۔

جے کے رولنگ نے الجیریا کی ایمان خلیف کو بدمعاش دھوکے باز قرار دیتے ہوئے اولمپک انتظامیہ پر بھی تنقید کی ہے، جنہوں نے اسے میچ کھیلنے کی اجازت دی۔

واضح رہے کہ الجیرین باکسر ایمان کو پچھلے برس ورلڈ چیمپئن شپ سے نکال دیا گیا تھا کیوں کہ وہ جینڈر ٹیسٹ پاس کرنے میں ناکام رہی تھیں۔

اس سال انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے ایمان کو پیرس اولمپکس میں مقابلے کی اجازت دی تھی کیوں کہ آئی او سی کے قوانین انٹرنیشنل باکسنگ ایسوسی ایشن سے مختلف ہیں، اس پر بہت تنقید کی جارہی ہے۔

دوسری جانب اٹلی کی وزیراعظم میلونی نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ کیرنی اور ایمان کے درمیان مقابلہ برابر کا نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ وہ خاتون ایتھلیٹ جن میں مردانہ خصوصیات زیادہ پائی جاتی ہیں اُنہیں کسی بھی طرح خواتین کے کھیلوں میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دینی چاہیے تاکہ خواتین برابری کے معیار پر ایک دوسرے کا مقابلہ کرسکیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں