اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ عدالتی فیصلے کو حکومت کے خلاف سازش نہیں کہہ سکتے۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ معزز جج بھی انسان ہیں ان کی رائے سے اختلاف ہوسکتا ہے، نظرثانی اپیل تو بنتی ہے اس کا فیصلہ وفاقی کابینہ کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نظرثانی اپیل میں نہ گئی تو ہوسکتا ہے معطل ہونے والے رکن اسمبلی اپیل میں چلے جائیں۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ آئین ری رائٹ کرکے ایسا ریلیف دیا گیا جو مانگا نہیں گیا، مبہم فیصلے ملک اور قوم کے مفاد میں نہیں ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ سنی اتحاد کونسل کے حق میں نہیں آیا، سنی اتحاد کونسل نے جو درخواست کی وہ تسلیم نہیں کی گئی، ایک نیا فیصلہ تحریک انصاف کے حق میں آگیا ہے جو انہوں نے آج تک کلیم ہی نہیں کیا یہ آئین کو دوبارہ لکھنے کی کوشش کی گئی ہے عدالت عظمی کا احترام ہے لیکن انہوں نے جو حلف اٹھایا وہ آئین کے تحفظ کا حلف ہے آئین کو دوبارہ سے لکھنا میری سمجھ کے مطابق تحفظ سے میل نہیں کھاتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسی طرح کا فیصلہ آرٹیکل 63 سے متعلق بھی آیا تھا جس پر تمام قانون دانوں نے کہا یہ آئین کو دوبارہ لکھنے کی کوشش ہے۔