مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے گھروں پر چھاپے اور تلاشی کا سلسلہ جاری

سری نگر(نیٹ نیوز)بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں پہلگام واقعے کے بعد گھروں پر چھاپے اور تلاشی کا سلسلہ جاری ہے، آج بھی سری نگر کے مختلف علاقوں میں ایک درجن سے زائد گھروں پر چھاپے مارے گئے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی پولیس نے بھارتی وزارت داخلہ اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے حکم پر غیر قانونی سرگرمیوں ( کی روک تھام) کے ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت اپنی کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔

تلاشی کی کارروائیوں کے دوران بھارتی فوج نے رہائشیوں سے گھر اور بینک کے کاغذات، موبائل فون اور دیگر ڈیجیٹل آلات ضبط کر لئے۔

واضح رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں مسلح افراد کے حملے میں سیاحوں سمیت 26 افراد ہلاک ہو گئے تھے، بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان کو اس واقعے کیلئےموردالزام ٹھہرایا، جبکہ پاکستان کی سول اور عسکری قیادت نے اس الزام کو مسترد کر دیا ہے اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

آل پارٹیز حریت کانفرنس (اے پی ایچ سی) کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے گھروں پر چھاپوں، سامان کی لوٹ مار اور املاک پر حملوں سے پیدا ہونے والے پریشان کن ماحول پر تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بگڑتی ہوئی صورتحال کا فوری نوٹس لے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق کشمیر کے تنازع کو حل کرے۔

پہلگام واقعے کے بعد، بھارتی فوجیوں اور نیم فوجی دستوں نے وادی بھر میں کارروائیاں تیز کر دیں اور بڑے پیمانے پر گھروں پر چھاپے مارے اور گرفتاریاں کی ہیں۔

گزشتہ ہفتے بھارتی فوجیوں نے دو ایسے افراد کے آبائی گھروں کو دھماکے سے اڑا دیا، جن کے بارے میں پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ پہگام حملے میں ملوث ایک گروہ میں شامل تھے۔

پیر تک بھارتی فوج نے ایک وسیع کریک ڈاؤن میں 2 ہزار سے زائد کشمیریوں کو گرفتار کیا اور کئی گھروں کو مسمار کر دیا۔دریں اثنا، آزاد کشمیر حکومت نے بھارتی سرحد کے قریب رہنے والے باشندوں سے کہا ہے کہ وہ خوراک کا ذخیرہ کرلیں۔

اے ایف پی کے مطابق وزیرعظم آزاد جموں و کشمیر وزیر اعظم چوہدری انوار الحق نے کہا کہ ’ کنٹرول لائن (ایل او سی) کے ساتھ 13 حلقوں میں دو ماہ کیلئےخوراک کی فراہمی کا ذخیرہ کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔’

انہوں نے کہا کہ حکومت نے 13 حلقوں کو ’ خوراک، ادویات اور دیگر تمام بنیادی ضروریات’ کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے ایک ارب روپے (3.5 ملین ڈالر) کا ہنگامی فنڈ بھی قائم کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایل او سی کے ساتھ علاقوں میں سڑکوں کی دیکھ بھال کیلئےسرکاری اور نجی ملکیتی مشینری بھی تعینات کی جا رہی ہے۔واضح رہے کہ فوجی کشیدگی کے خدشے کے پیش نظر، حکام نے جمعرات کو کشمیر میں 10 دنوں کیلئےایک ہزار سے زائد مدارس بھی بند کر دیے تھے۔

اپنا تبصرہ لکھیں