کینیڈین پارلیمنٹ کی رکن روبی سہوتا نے ایک قرارداد پیش کی ہے جس میں پاکستان میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس قرارداد میں ان پاکستانی فوجی افسران پر کینیڈا آنے پر پابندی عائد کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے جو ان خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں۔ اس قرارداد کا مقصد بین الاقوامی دباؤ بڑھانا اور پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال کو بہتر بنانا ہے.
کینیڈا ایک پرامن، جمہوری ملک ہے جو دنیا بھر میں آزاد اور منصفانہ انتخابات کی حمایت کرتا ہے. کینیڈا کے پاکستان کے ساتھ گہرے تعلقات ہیں اور پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ مضبوط روابط میں جڑے ہیں. پاکستانی نژاد کینیڈین سیاسی صورتحال کے بارے میں بڑھتی ہوئی تشویش کا شکار ہیں جو کہ جمہوری طور پر منتخب حکومت کے غیر قانونی طریقے سے ہٹانے اور اس کے بعد عمران خان کی گرفتاری کے بعد پیش آئی. پاکستان کی سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری غیر قانونی تھی. پاکستانی عوام اور پاکستانی نژاد کینیڈین اس بات پر فکر مند ہیں کہ پاکستان میں ہونے والے انتخابات آزادانہ اور منصفانہ طور پر نہیں کرائے گئے.
ہم کینیڈا کے شہری اور رہائشی کینیڈا کی حکومت سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ پاکستانی فوجی اہلکاروں پر Magnitsky پابندیاں عائد کرے جو بدعنوانی میں ملوث ہیں اور پاکستانی فوجی اہلکاروں پر پابندیاں لگائے جو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں تاکہ ان پر کینیڈا میں داخل ہونے یا سفر کرنے پر پابندی لگائی جائے. حکومت کینیڈا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ آئی ایم ایف پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے تاکہ پاکستان کو نئے اور جاری قرضے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کی شرط پر فراہم کیے جائیں. ان اقدامات کو برقرار رکھا جائے جب تک کہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات رواں سال کے آخر میں منعقد نہ ہوں اور تمام سیاسی جماعتوں اور رہنماؤں کی شرکت کو یقینی بنایا جائے۔