منندر سدھو کی تیسری مدت کیلئےکامیابی، برامپٹن ایسٹ میں عوامی مسائل پر زور

برامپٹن(نمائندہ خصوصی) لبرل پارٹی کے امیدوار منندر سدھو نے برمپٹن ایسٹ سے تیسری مدت کیلئے کامیابی حاصل کی ہے۔ سدھو نے 19883ووٹ حاصل کیے، جو کہ 49.1 فیصد ووٹ بنتے ہیں۔ اس انتخابی نتیجے کے بعد، انہوں نے عوامی مسائل پر اپنی توجہ مرکوز کرتے ہوئے کہا کہ معاشی ترقی اور جرائم کے خاتمے کیلئےکام کرینگے۔

کنزرویٹو پارٹی کے امیدوار باب دوسانجھ سنگھ نے 18180ووٹ حاصل کیے، جو کہ 44.9 فیصد تھے، اور وہ دوسری پوزیشن پر رہے۔

سنگھ نے اس انتخابی مہم کے دوران کہا تھا کہ جرائم اور افورڈبلٹی اہم مسائل ہیں جن پر فوری توجہ کی ضرورت ہے۔ “لوگ جرائم سے اتنے تنگ ہیں: شوٹنگ، بھتہ خوری، گاڑیوں کی چوری”، سنگھ نے کہا۔ “لوگ محفوظ نہیں ہیں۔”

سنگھ، جو ایک کاروباری شخصیت ہیں اور بھارت سے 1988 میں کینیڈا آئے تھے نے کہا کہ افورڈبلٹی ایک اور بڑا مسئلہ ہے۔ “لوگوں کو کھانا خریدنے میں مشکل ہو رہی ہے، وہ گاڑی نہیں خرید سکتے، اور نہ ہی وہ گھر خرید سکتے ہیں۔ ان کے مورگیج کی ادائیگی دوگنی ہو گئی ہے۔”

سنگھ نے اپنی کاروباری زندگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ AVP Studios کے بانی ہیں، جو ایک تجارتی فلم اور ویڈیوگرافی کی کمپنی ہے اور Sanjha Punjab Broadcasting کے بانی ہیں، جو ایک پنجابی زبان کا میڈیا ادارہ ہے۔

پیپلز پارٹی آف کینیڈا کے امیدوار جیف لال نے 1608ووٹ حاصل کیے، جو کہ 4 فیصد بنتے ہیں، اور وہ تیسرے نمبر پر رہے۔ نیو ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار ہرمریت سنگھ نے 701 ووٹ حاصل کیے، اور سینٹرنسٹ پارٹی آف کینیڈا کے امیدوار عبدس قیسانہ نے 101 ووٹ حاصل کیے۔

سدھو نے بتایا کہ برمپٹن ایسٹ میں ایڈوانس ووٹر ٹرن آؤٹ سب سے زیادہ رہا، اور 18000سے زائد بیلٹ کاسٹ ہوئے۔ “یہ جمہوریت کیلئے اچھا ہے،” سدھو نے کہا۔ “ہم ایڈوانس ووٹوں پر زیادہ زور دے رہے تھے۔”

اپنا تبصرہ لکھیں