علامہ راغب نعیمی کا کہنا ہے کہ اگر مولانا فضل الرحمان کا بل منظور ہوگیا تو 18 ہزار مدارس کی قانونی حیثیت ختم سمجھیں۔علامہ راغب نعیمی کا کہنا ہے کہ اتحاد تنظیمات مدارس نے 2019 معاہدے کے مطابق وزارت تعلیم سے رجسٹریشن کی تصدیق کی تھی اور اسی نظام کو برقرار رکھا جائے۔
راغب نعیمی نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت کے آخری دن بل منظور نہیں ہوا۔دوسری جانب سینئر سیاست دان چوہدری شجاعت حسین کا کہنا ہے کہ دینی مدارس سے متعلق کوئی نیا تنازع پیدا نہ کیا جائے، مولانا فضل الرحمان جو کہہ رہے ہیں اس پر توجہ دیں۔
انہوں نے کہا کہ مدارس ناخواندگی دور کرنے میں اہم کردار ادا کررہے ہیں، مدارس میں جدید تعلیم، سائنس و ٹیکنالوجی پڑھانے کی ضرورت ہے، انگلش، سائنس، ریاضی، علوم پاکستان کے مضامین پڑھائیں۔چوہدری شجاعت نے کہا کہ مدارس سے فارغ التحصیل طلبا یونیورسٹی میں پڑھ کر ہر شعبے میں بہت آگے ہیں۔
سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ مدارس بل پر احتجاج کے لیے اسلام آباد جانا پڑا تو جائیں گے، مدارس رجسٹریشن بل قانون بن گیا ہے حکومت نوٹیفکیشن جاری کرے۔انہوں نے کہا کہ آئینی مدت میں صدر دستخط نہ کریں توبل خود بخود قانون بن جاتا ہے، حکومت اور پی ٹی آئی میں مذاکرات ہوتے ہیں تواچھی بات ہے۔