سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ میں مذاکرات میں کردار ادا کرسکتا ہوں تو تیار ہوں، براہ راست بانی پی ٹی آئی سے مذاکرات کریں۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ کوئی مذاکرات کیلئے تیار نہیں، نہ عوام کی پرواہ ہے نہ ملک کی، پی ٹی آئی جب بھی مذاکرات کرتی ہے آخرمیں کہتی ہے بانی نہیں مانے، مذاکرات جس نے بھی کرنے ہیں براہ راست بانی پی ٹی آئی سے کریں۔
شاہد خاقان نے کہا کہ پی ٹی آئی والے سب کچھ طے کرنے کے بعد آخرمیں کہتے ہیں بانی نہیں مانے، حکومت اور اپوزیشن کو بات چیت کیلئے آپس میں تعلقات رکھنے چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ اے این پی، ڈاکٹر عبدالمالک، مولانا فضل الرحمان بھی کردار ادا کرسکتے ہیں، جو معاملے میں فریق نہیں ہیں وہ مذاکرات میں کردار ادا کرسکتے ہیں، میں اور دوست کوشش کررہے ہیں کہ اکٹھے ہوکر مسئلہ حل کریں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ کوشش کریں گے آئندہ ہفتے یا 10 دن میں باتیں سامنے آجائیں، مذاکرات ختم ہوجائیں تو پھر سیاست نہیں رہتی خرابی پیدا ہوجاتی ہے۔
قومی حکومت بھی بغیر بات چیت کہ نہیں ہوگی اور نہ میں اس کے حق میں ہوں، قومی حکومت میں بندربانٹ ہوتی ہے جس کے حق میں نہیں ہوں، سب کو بیٹھ کر ملک کیلئےایجنڈا طے کرنا ہوگا کہ کیسے آگے چلنا ہے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ جس جس نے جو پوزیشن لی ہوئی ہے اس سے پیچھے ہٹنا پڑے گا پھر بات ہوگی، مقبولیت اور حکومت سے اوپر ایک چیز پاکستان ہے، مقبولیت اور حکومت گھر چھوڑ کر ملک کیلئےبات کریں۔