نئی دہلی: کلکتہ میں لیڈی ڈاکٹر کی عصمت ریزی اور قتل کے باعث احتجاج کا سلسلہ پورے ملک میں جاری ہے، ایسے میں دہلی میں ایک اور لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنادیا گیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ مذکورہ لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے اس کے اپنے دوست تھے، پولیس نے متاثرہ لڑکی درخواست پر مقدمہ درج کرکے دو ملزمان کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔
متاثرہ لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزمان میں ایک لڑکی کا دوست ہے جبکہ دوسرا اس کے دوست کا دوست بتایا گیا ہے۔ دونوں ملزمان نے بدھ جینتی پارک میں دن دہاڑے لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا، یہ پارک دہلی میں کافی مشہور ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق زیاتی کا نشانہ بننے والی لڑکی دہلی کے مضافات میں اپنے خاندان کے ساتھ رہتی ہے۔ گزشتہ منگل کو وہ چانکیہ پوری کے بدھ جینتی پارک میں ایک دوست سے ملنے آئی تھی۔
اسی دوران اس کے دوست نے اپنے ایک دوست کو فون کیا۔ لڑکی نے اپنے دوست اور اس کے دوست پر الزام لگاتے ہوئے مقدمہ درج کرایا ہے کہ دونوں نے پہلے اسے دھمکیاں دیں اور پھر پارک میں اسے زیادتی کا نشانہ بنایا۔واضح رہے کہ سال 2003 میں اسی پارک میں ایک طالبہ کو 4 افراد نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔
اس سے قبل بھارتی ریاست تمل ناڈو میں جعلی نیشنل کیڈٹ کور (این سی سی) کیمپ کے دوران 13 سالہ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنادیا گیا جبکہ متعدد طالبات کو ہراساں بھی کیا گیا۔بنگلور میں کالج کی طالبہ کو بھی مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا، تاہم اب تامل ناڈو میں بھی ایسا ہی کیس رپورٹ ہوا ہے۔
بھارتی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ تامل ناڈو کے ضلع کرشناگری میں جعلی نیشنل کیڈٹ کور (این سی سی) کیمپ کے دوران ایک 13 سالہ لڑکی کا جنسی استحصال اور دیگر لڑکیوں کو ہراساں کرنے کے الزام میں 8 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار کئے گئے افراد میں کیمپ کے منتظمین سمیت اسکول کا پرنسپل بھی شامل ہے۔پولیس کے مطابق اس کیمپ میں 41 طلباء نے شرکت کی تھی، جن میں 17 لڑکیاں بھی شامل تھیں۔ دورانِ کیمپ، لڑکیوں کو مبینہ طور پر ہراساں کیا گیا اور ایک 13 سالہ لڑکی کا جنسی استحصال کیا گیا۔