امریکی خلائی ادارے ناسا کی جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ نے کائنات کی قدیم ترین اور سب سے دور واقع کہکشاں کو دریافت کر لیا۔
ناسا کی رپورٹ کے مطابق JADES-GS-z14-0 نامی کہکشاں بگ بینگ کے قیام کے 29 کروڑ سال بعد بنی تھی۔
صرف اتنا ہی نہیں بلکہ جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ نے اس کہکشاں کی چند منفرد خصوصیات بھی دریافت کی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ کہکشاں بہت بڑی ہے جو تقریباً 17 سو نوری برسوں پر محیط ہے اور بہت زیادہ روشن بھی ہے۔
رپورٹ کے مطابق جیمز ویب اسپیس ٹیلی سکوپ نے اس کہکشاں سے خارج ہونے والی روشنی کو دھول سے سرخ ہوتے دیکھا ہے جس سے آئنائزڈ گیس کے اخراج کا عندیہ ملتا ہے اور سائنسدانوں کے خیال میں یہ گیس ہائیڈروجن اور آکسیجن کا امتزاج ہو سکتی ہے۔
آکسیجن کی موجودگی ایک حیرت انگیز بات ہے اور اس سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ سائنسدانوں کے اس کہکشاں کا مشاہدہ کرنے سے پہلے ہی کئی نسلیں اس کہکشاں پر زندگی گزار چکی ہیں۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ کہکشاں دیگر کہکشاؤں جیسی نہیں اور ایسا امکان ہے کہ مستقبل میں اس ٹیلی اسکوپ کی مدد سے ماہرین ایسی مزید روشن کہکشاؤں کو دریافت کریں جو اس سے بھی زیادہ قدیم ہوں۔