نواز شریف اورمریم نواز جنیوا سے واپس لندن پہنچ گئے ہیں.ذرائع کےمطابق دونوں رہنما دو روز لندن میں قیام کے بعد 14 نومبرکوپاکستان روانہ ھونگے ۔لندن سے واپسی پر مولانا فضل الرحمن کے ساتھ مریم نواز اور نواز شریف کی اہم ملاقات متوقع ہے ۔
مریم نواز اور نواز شریف لندن میں پارٹی کی نئی باڈی کے ساتھ ملاقات بھی کریں گے ۔ ذرائع کے مطابق لندن میں مسلم لیگ نون کے صدر احسن ڈار اور یوتھ چیرمین خرم بٹ نے مریم نواز اور نواز شریف کے بڑے استقبال کی تیاریاں مکمل کر رکھی تھیں ۔
لندن واپس پہنچنے پر نواز شریف نے میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ پاکستانی اور امریکا کے تعلقات اچھے رہنے چاہیں انھیں اور بہتر ہونے کی ضرورت ہے، ہمسایوں کے ساتھ بھی اچھے ہونے چاہیں.بھارت کی ٹیم کو پاکستان ضرور آنا چائیے تھا.بھارت کے ساتھ ماضی کے تعلقات کو سدھارنے کی ضرورت ہے.
اچھی بات ہوتی کہ بھارتی ٹیم پاکستان آکر کھیلتی، امید ہے جلد ایسا وقت آئے گا. نواز شریف نے اس موقع پرمزید کہاکہ پورا ملک دیکھنا چاہت ہے کہ ڈیڈھ ارب درخت اور 50 ہزار نوکریاں کہاں ہیں.ہم نے کسی کے ساتھ تعلقات خراب کرکے کیا کرنا ہے.
نواز شریف کاکہناتھا کہ افسوس ناک ہے کہ ایک پارٹی نے بدتمیزی کے کلچر کی بنیاد رکھی.گاڑیوں کے پیچھے بھاگنا اور تعاقب کرنا، ٹماٹر انڈے پھینکنا افسوناک ہے.اگر آپ کی قسمت میں احتجاج لکھا ہے تو اچھے طریقے سے کریں.نوجوان لڑکوں کو لگایا ہے کہ گاڑیوں کے پیچھے بھاگو اور گندے نعرے لگاو.
اس موقع پر مریم نواز نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اچھی خبریں آرہے ہیں، معیشت بہتر ہورہی ہے.پوری امید ہے کہ پاکستان مشکلات سے جلد نکلے گا.انہوں نے مزید کہا کہ اسموگ کے مسئلہ سالوں پرانا ہے راتوں رات حل نہیں ہوگا.ماضی میں اسموگ کے مسئلہ کو سنجیدہ نہیں لیا گیا.