نوزائیدہ بچوں کیلئے ماں کا دودھ انتہائی ضروری ہے، کوئی فارمولا مِلک اس کا متبادل نہیں ہوسکتا، یہی قدرت کا نظام بھی ہے، ڈبہ پیک ملنے والی چیزیں ہرگز دودھ نہیں ہیں۔
یہ بات سیکریٹری جنرل پاکستان پیڈریاٹرک ایسوسی ایشن ڈاکٹر خالد شفیع نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔
انہوں نے کہا کہ بازاروں میں دودھ کے نام پر فروخت کیے جانے والے مہنگے ڈبے محض آرٹیفشل فارمولا ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں بچوں کی شرح اموات دوسرے ممالک سے بہت زیادہ ہیں۔
اس کی وجہ بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب بچہ پیدا ہوتا ہے تو اسے اوپر کا دودھ پلایا جاتا ہے، باقاعدگی سے حفاظتی ٹیکے نہیں لگوائے جاتے جس کی وجہ سے بچوں کو ڈائریا، نمونیا وغیرہ ہوجاتا ہے جس کی وجہ بہت سارے بچے اپنی پہلی سالگرہ بھی نہیں منا پاتے۔
ڈاکٹر خالد شفیع نے کہا کہ نوزائیدہ بچوں کی زندگی کی شروعات صحت مند بنانے کے لئے انہیں پیدائش کے 1 گھنٹے کے اندر ماں کا دودھ پلانا شروع کرنا چاہیے اور پہلے 6 ماہ کے دوران صرف یہی پلانا چاہیے۔ ماں کا دودھ نوزائیدہ بچوں کو بیماریوں اور انفیکشن سے محفوظ رکھتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جو ڈاکٹرز ماؤں کو نسخے میں یہ لکھ کر دیتے ہیں کہ چند ماہ کے بعد فلاں ڈبے کا دودھ پلائیں تو یہ سراسر غلط بلکہ قابل سزا جرم ہے۔
انہوں نے ماؤں کو مشورہ دیا کہ پہلے چھ ماہ تک بچے کو صرف اپنا دودھ پلائیں اور اس کے بعد دو سال تک ماں کے دودھ کے ساتھ گھر میں بنائی گئی ٹھوس غذا دیں، بازاری چیزیں کبھی استعمال نہ کریں۔