نیویارک:پاکستانی سفارت خانے واشنگٹن کی ویب سائیڈ پر سائبر حملہ کیاگیاہے۔ویب سائیڈ ہیک ہو گئی ، سفیر رضوان سعید شیخ کی طرف سے ٹاؤن ہال میٹننگ کے دوران سائبر اٹیک، پبلک میٹنگ کے دوران سکرین پر فحش فلم چل پڑی ۔سفارتی عملے کی دوڑیں لگ گئی ۔ اجلت میں میٹنگ بند کرنا پڑی۔
پاکستانی سفارت خانے کی ویب سائیڈ غیر محفوظ ہونے پر پاکستانی امریکن کمیونٹی میں تشویش لاحق ہے۔غیر محفوظ سیکورٹی سسٹم پر سوالوں کی بوچھاڑ کردی گئی۔موجودہ سفیر رضوان شیخ کے استعفیٰ کا مطالبہ زور پکڑ گیا ۔ پبلک فورم پر رضوان شیخ کی طرف سے غیر سنجیدہ گفتگو اور نازیبا بیانات کی وجہ سے سفیر پر مستعفی ہونے کا دباؤ بڑھ گیا ۔یاد رہے رضوان شیخ ابھی کچھ عرصہ قبل ہی واشنگٹن میں سفیر مقرر ہوئے تھے۔
رضوان شیخ پر تنقید کی جارہی ہے کہ انہوں نے نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے انتخاب جیتنے اور امریکی انتخابات پر سخت تنقید کی تھی جس کو سفارتی آداب کی خلاف ورزی کہا جا رہا ہے ۔پاکستانی امریکین کی طرف سے موجودہ پاکستانی حکومت کو پرُ زور اپیل کی جا رہی ہے کہ سفیر موصوف کو واپس بلایا جائے اور جلد نئے قابل شخض کو اس اہم جگہ واشنگٹن میں تعینات کیا جائے ۔
واشنگٹن سفارت خانے نے x پر کہا ہے ہماری ویب سائیڈ ہیک ہو گئی تھی۔جناب کوئی بھی ویب سائیڈ سفارت خانے کے انٹر نیٹ سے چلتی ہے ۔ جس کا سفارت خانہ ذمہ دور ہے ۔اس طرح تو گوگل سرچ سفارت خانہ کرتا ہو گا تو کون ذمہ دار ہو گا ۔ سفارت خانہ ان چیزوں کا ذمہ دار ہے ۔
پاکستانی سفارت خانے واشنگٹن نے وضاحت کرتے ہوئے کہاہے کہ فحش مواد کا سفارت خانے کی ویب سائٹ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ میٹنگ زوم پر ہوئی جو کہ ایک الگ پلیٹ فارم ہے جو ویب سائٹ سے منسلک نہیں ہے۔ سفارت خانہ زوم یا اس پر شیئر کردہ کسی بھی مواد کو کنٹرول نہیں کرتا ہے۔ چونکہ ویب سائٹ اور زوم مکمل طور پر آزاد ہیں، اس لئے ایسے مواد کو ویب سائٹ سے جوڑنا منطقی نہیں ہے۔
مزید برآں یہ دعویٰ کرنا کہ ویب سائٹ پر سائبر اٹیک نامناسب مواد کو زوم پر ظاہر کرنے کا سبب بن سکتا ہےمکمل طور پر غیر منطقی ہے۔ سائبر حملہ مخصوص سسٹمز یا ویب سائٹس کو نشانہ بناتا ہے اور زوم جیسے غیر متعلقہ پلیٹ فارم پر اثر انداز نہیں ہو سکتا، جو اپنے سرورز اور سیکیورٹی پروٹوکول کے ساتھ آزادانہ طور پر کام کرتا ہے۔