نیو یارک( جہانگیر لودھی سے)پاکستانی آصف مرچنٹ کیس کی تفتیش کا دائرہ سابق صدر ٹرمپ کو اصل ہدف بنانے تک وسیع کر دیا گیا.امریکی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں نے آصف مرچنٹ کی گرفتاری کے بعد تفتیسش کا رخ سابق صدر ٹرمپ کو ہدف بنانے کی طرف موڑ دیا .
ذرائع کے مطابق ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے تناظر میں تفتیش کی جا رہی ، قاسم سلیمانی کے قتل کے وقت ٹرمپ امریکی صدر تھے ، ہو سکتا ہے کہ ایران سیلمانی قتل کا بدلہ ٹرمپ سے لینا چاہتا ہو ، جس کے لئے آصف مرچنٹ کو اس کام کے لئے منتخب کیا گیا.
خیال رہے کہ آصف مرچنٹ ایران کے بعد ، ٹیکساس اور نیو یارک کا سفر کر چکا تھا اور بہت جلد ٹرمپ ٹکساس میں اپنی انتخابی مہم کے سلسلے میں جانے والے تھے ، جہاں ممکنہ طور پر ٹرمپ کو نشانہ بننا اصل ہدف ہو سکتا تھا ۔
ایف بی آئی کے مطابق تفتیش میں سامنے آیا کہ آصف نے جس شخص کو اپنے منصوبے کے لئے چنا اسے آصف نے ہاتھ اور انگلی کے اشارے سے Finger Gun گولی مارتے ہوئے کہا کہ منصوبہ صرف پہلا اور آخری نہیں ہے بلکہ مزید اسی طرح کہ ٹارگٹ کرنے ہو سکتے ہیں ۔جس میں ایک سابق صدر ٹرمپ بھی خیال کیا جا رہا ہے ۔ یو ایس اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے ایرانی حکومت کی طرف سے ممکنہ کاروائی ہوسکتی تھی مگر ابھی ٹرمپ کو ٹارگٹ بنانے کے لئے کچھ کہنا قابل از وقت ہے.مزید تفتیش جاری ہے.