نیو یارک بروکلین میں مبینہ طور پر 68 ملین ڈالرز میڈیکیڈ فراڈ میں 8 افراد پر فرد جرم ، چارج کے بعد گرفتار کر لیا گیا ۔گرفتار 8 افراد میں پاکستانی امریکین 53 سالہ ذکیہ خان ، 27 سالہ احسن اعجاز کے علاوہ دیگر کے نام شامل ہیں ۔نیو یارک بروکلین کی وفاقی عدالت میں فیملی سوشل ایڈلٹ ڈے کیئرز میں سماجی بالغ افراد کی گھریلو صحت دیکھ بھال کے نام پر قائم کر دہ سنٹر میں دھوکہ دہی ، رشوت ، جعل سازی ، بوکس رسیدوں کے ذریعے نیو یارک اسٹیٹ Medicaid سروسیز سے 68 میلن ڈالرز وصول کرنے کے جرم میں 8 افراد کو گرفتار کر کے یو ایس مجسٹریٹ جج لوئیس بلوم کی عدالت میں پیش کیا گیا .
یو ایس اٹارنی آفس ایسٹرن ڈسٹرکٹ نیو یارک ، ایف بی آئی ، نیو یارک پولیس نے ذکیہ خان ، احسن اعجاز اور دیگر کی گرفتاری اور الزامات کی تفصیل سے آگاہ کیا .یاد رہے اس فراڈ کی اکتوبر 2017 سے جاری تحقیق اور فرد جرم کے بعد اب باقائدہ گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے ۔امریکہ میں اس قسم کے فراڈ میں ملوث پاکستانی امریکین کی گرفتاری سے کیمونٹی کی طرف وطن عزیز کی بدنامی پر تشویش کی لہر ہے۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق،53سالہ ذکیہ خان اور 27سالہ احسن اعجاز، بروکلین کے رہائشی، نے ہیپی فیملی سوشل ایڈلٹ ڈے کیئر سینٹر اور فیملی سوشل ایڈلٹ ڈے کیئر سینٹر سمیت ایک مالیاتی ادارے، ریسپانسبل کیئر اسٹافنگ انک. (ریسپانسبل کیئر) کی ملکیت تھی، جس کا تعلق نیو یارک میڈیکیڈ کنزیومر ڈائریکٹڈ پرسنل اسسٹنس سروسز پروگرام (CDPAP) سے تھا۔ اس اسکیم کے تحت، خاندان کے افراد میڈیکیڈ وصول کنندگان کی مدد کرنے کے عوض ادائیگیاں وصول کرتے تھے۔
اکتوبر 2017 سے شروع ہونے والی اس اسکیم میں،45سالہ مارکیٹرز ایلین انٹاؤ ،61سالہ اومنیا ہمدی ، اور 44سالہ منال واسف نے رشوت اور کمیشن کے عوض میڈیکیڈ وصول کنندگان کو ہیپی فیملی، فیملی سوشل، اور ریسپانسبل کیئر کی طرف بھیجا۔ مزید الزام ہے کہ یہ مارکیٹرز میڈیکیڈ وصول کنندگان کو رشوت اور کمیشن دیتے تھے، جبکہ ان خدمات کیلئے میڈیکیڈ سے بل کیا جاتا تھا جو یا تو فراہم نہیں کی گئیں یا رشوت کے ذریعے فراہم کی گئیں۔
دیگر ملزمان میں38سالہ انصر عباسی، عرف زیب عباسی اور انصر زیب، اور 53سالہ عمران ہاشمی، بروکلین کے رہائشی، شامل ہیں جنہوں نے مبینہ طور پر اس اسکیم کو منظم کیا۔ملزمان پر میڈیکیڈ فراڈ، رشوت ستانی، اور منی لانڈرنگ سمیت مختلف الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ اگر قصوروار ثابت ہوتے ہیں تو وہ ہر جرم پر 20 سال تک قید کی سزا کا سامنا کر سکتے ہیں۔