نیو یارک :امریکی انتخابات 5 نومبر 2024 میں چند ہفتے ، دو بڑی سیاسی جماعتیں ڈیموکریٹ اور رپپلیکن امیدواروں میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے ۔نئے سروے کے مطابق ڈیموکریٹ صدراتی امیدوار کمالا ہیرس کو رپپلیکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر محض چند پوائنٹ کی برتری حاصل ہے ۔اصل جیت کالیج الیکٹرول ووٹ حاصل کرنے پر ہو گا ۔کل 538 الیکٹرول ووٹوں میں 270 ووٹ صدارتی کرسی حاصل کرنے میں ضروری ہونگے ۔
حالیہ سروے کے مطابق کمالا ہیرس کو 277 اور ٹرمپ کو 261 الیکٹرول ووٹ ملنے کی توقع ہے۔بڑی الیکٹرول ووٹ والی ریاستوں میں بلیو اسٹسٹ ڈیموکریٹ کو واضع برتری حاصل ہے ۔ مسلم ووٹرز کی بڑی تعداد کمالا ہیرس کی حمایتی ہے . ووٹرز میں 17 فیصد عورتیں کمالا ہیرس اور ٹرمپ کو مردوں کی 12 فیصد کی برتری حاصل ہے ۔سات سیونگ اسٹیٹ ایروزونا ، جارجیا ، مشی گن ، نواڈا ، نارتھ کرولینا ، پنسلوینا ، وسکونسن میں دونوں امیدوار برتری حاصل کرنے کی سر دھڑ کی بازی لگانے میں مصروف ہیں ۔نیو یارک 28 ، ٹیکساس 40 ، کیلیفورنیا 54 ، پنسلونیا 19 ، اوہو یو 17 , ایلنائے 19 ، جیورجیا 16 ، نارتھ کرولینا 16 کے ایلکٹرول ووٹ بہت اہمیت کے حامل ہیں ۔
تازہ سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ 194 فیصد ڈیموکریٹ اور 111 فیصد ریپبلیکن کی بہت زیادہ حمایت کرتے ہیں جبکہ 32 فیصد کمالا اور 72 فیصد ٹرمپ کو صرف پسند کرتے ہیں ۔بڑی ایلکٹرول ووٹ جن میں نیو یارک ، کیلیفورنیا ، ایلونائے ، ورجینیا میں ڈیموکریٹ کا ہولڈ ہے ۔ ٹیکساس اور چند اور میں ٹرمپ کو برتری حاصل ہے ۔ سروے میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ صدر بائیڈن کی نسبت کمالا کو بہت ساری ڈیمو کریٹ والی ریاستوں میں بس چند پوائنٹ کی کمی کا سامنا ہے جبکہ ٹرمپ کو 2016 کے انتخاب میں جن ریاستوں میں برتری تھی ان ہی ریاستوں میں اب بھی ٹرمپ کا پلہ بھاری ہے ۔
دونوں امیدوار در دھڑ کی بازی لگانے میں مصروف ہیں. یہ انتخاب امریکی تاریخ کے دل چسپ ترین انتخاب اور بہت ساری ریاستوں میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے ۔امریکہ میں موجود پاکستانیوں کی کثیر تعداد اب بھی کسی ایک امیدوار کی حق میں حتمی رائے قائم کرنے میں ناکام نظر آ رہی ہے ۔اس کی بڑی وجہ پاکستانی امریکہ میں پاکستانی سیاست اور سیاستدانوں کی حمایت میں دن رات کھولے جا رہے ہیں ۔