اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کیلیے 9 مئی انشورنس پالیسی ہے اس لیے وہ اس پر بار بار بات کرے گی۔ فواد چوہدری نے کہا کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے جو تقریر کی ہے وہ ہر پاکستانی کی آواز ہے، انہوں نے آج بہترین تقریر کی ہے بنیادی مسئلے پر توجہ دی گئی ہے، دہشتگردی سے پاکستان سے بہت نقصان اٹھایا اور مزید اٹھا رہا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے درجہ حرارت نیچے لانے کی کوشش کی گئی ہے، ان کی گفتگو کو سنجیدہ لینا چاہیے کیونکہ وہ لچک دکھا رہے ہیں، ڈیل بانی پی ٹی آئی بالکل نہیں کریں گے کیونکہ وہ نواز شریف یا شہباز شریف نہیں ہیں، بانی پی ٹی آئی کو اچھی طرح معلوم ہے سیاست میں کرسی ضروری نہیں، بانی پی ٹی آئی عوام کی طاقت پر سیاست کر رہے ہیں کیونکہ عوام ساتھ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت سیاست میں متعلقہ صرف بانی پی ٹی آئی ہیں، نواز شریف، شہباز شریف، اسحاق ڈار اور مریم نواز سیاست میں غیر متعلقہ ہوگئے ہیں، بانی پی ٹی آئی بات چیت کیلیے تیار ہیں لیکن ڈیل کسی صورت نہیں کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ مستقبل کیلیے تلخیاں بھلا کر ہی آگے بڑھنا ہوگا ورنہ اس کے علاوہ راستہ نہیں ہے، سیاست اب تک بانی پی ٹی آئی کے ہاتھ میں ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ کہا جاتا تھا کہ بانی پی ٹی آئی 30 دن میں ہار جائیں گے لیکن وہ آج تک جیل میں ہیں، کہا جاتا تھا کہ پی ٹی آئی ٹوٹ جائے گی لیکن پارٹی مزید مضبوط ہو کر کھڑی ہے، کہا جاتا تھا کہ عرب بانی پی ٹی آئی سے نفرت کرتے ہیں پیسہ دیں گے جو نہیں آیا، کہا گیا یورپ بانی پی ٹی آئی کا مخالف ہے مدد کرے گا انہوں نے بھی جواب نہ دیا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت تو جا رہی ہے کیونکہ سیاسی استحکام ہے اور نہ معاشی استحکام ہے، حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم اب جوڈیشل عدم استحکام پیدا کریں، حکومت اس وقت نئے چیف جسٹس کا راستہ روکنے میں لگی ہوئی ہے، ملک میں کئی بحران ہے یہ حکومت اس سے نبرد آزما نہیں ہو سکتی، شہباز شریف حکومت بوجھ بن گئی ہے یہ جان چھڑانا چاہتے ہیں، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن تو سیاسی لاشیں بن گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو یہ نہیں کہنا چاہیے کہ سیاسی جماعتوں سے بات نہیں کریں گے، پی ٹی آئی کو دوسری جماعتوں کو بھی انگیج کرنا چاہیے۔