والدین کی طلاق اور دوسری شادی کا اسکول کے بچوں سے پتا چلا تھا: عتیقہ اوڈھو

پاکستان شوبز انڈسٹری سے وابستہ معروف و خوبرو سینیئر اداکارہ عتیقہ اوڈھو کا کہنا ہے کہ ٹوٹے ہوئے خاندان سے تعلق ہونے کی وجہ سے ہمیشہ ایک خاندان کی چاہ رہی، اسی وجہ سے کم عمری میں شادی کی خواہش بیدار ہوئی۔

سینیئر اداکارہ نے زندگی میں پیش آنے والی مشکلات اور اپنی جدوجہد کے بارے میں حالیہ انٹرویو کے دوران کھل کر بات کی۔

انہوں نے حال ہی میں فریحہ الطاف کے پوڈکاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی اور اپنی زندگی میں پیش آنے والے اُتار چڑھاؤ کے بارے میں گفتگو کی۔

عتیقہ اوڈھو نے بتایا کہ وہ ایک ایسے گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں جہاں والدین کی طلاق ہوچکی تھی، اور اس زمانے میں بچوں کو ایسی باتیں نہیں بتائی جاتی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ وہ صرف 7 برس کی تھی جب ان کے والدین کی طلاق اور دوسری شادی ہوگئی تھی اور یہ بات گھر کے بڑوں نے انہیں نہیں بتائی تھی بلکہ اسکول میں بچوں سے معلوم ہوا تھا، جو اپنے آپ میں ایک اذیت تھی۔

اداکارہ نے بتایا کہ وہ صرف 19 برس کی تھی اور ان کے والد 43 برس کے تھے جب ان کا کینسر سے انتقال ہوگیا تھا۔ والدہ ہمیشہ ساتھ رہیں، اپنی دوسری شادی کے بعد بھی ساتھ دیا لیکن چھوٹی عمر سے ہی زندگی میں کسی مرد شخصیت کا ساتھ نہیں ملا، نہ والد تھے اور نہ ہی کوئی بھائی تو ہمیشہ سے چاہ تھی کہ زندگی میں ایک مرد ہو، ایک خاندان ہو۔

انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اس لیے بہت چھوٹی عمر ہی میں اپنی مرضی سے پہلی شادی کی، جس سے دو بیٹے ہیں مگر جب کم عمر میں شادی ہوتی ہے تو ناسمجھی کی وجہ سے رشتہ پائیدار نہیں ہوتا، میرے ساتھ بھی یہ ہی ہوا اور شادی مختصر وقت کے بعد ہی ختم ہوگئی۔

انہوں نے خواتین کی خودمختاری پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اپنی زندگی سے ایک سبق سیکھا ہے کہ ایک عورت چاہے وہ شادی کرے یا نہیں کرئے اس کے پاس اپنی کمائی ضرور ہونی چاہئے۔

اپنا تبصرہ لکھیں