وفاق سے پہلے پختونخوا کا بجٹ پیش، تنخواہ، پنشن میں 10 فیصد اضافہ، کم از کم تنخواہ 36 ہزار

پشاور:وفاق سے پہلے خیبر پختونخوا حکومت نے مالی سال2024-25 کے لئے 1754ارب روپے کا سرپلس بجٹ صوبائی اسمبلی میں پیش کردیا، بجٹ دستاویزکے مطابق اگلے مالی سال کابجٹ100ارب روپے سرپلس ہوگا‘ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اورپنشن میں دس فیصد اضافے کی تجویز ہے ،کم ازکم اجرت کو32ہزارسے بڑھاکر36ہزارکرنے کی سفارش کی گئی ہے‘تعلیم کیلئے 362.68‘صحت 232جبکہ صحت کارڈکیلئے 34ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے‘بجٹ میں بندوبستی اورضم شدہ اضلاع کےلئے بیرونی امداد سے چلنے والے اوروفاقی منصوبوں کےلئے ترقیاتی اخراجات کی مد میں416.30ارب روپے مختص کئے گئے ہیں بندوبستی اضلاع کےلئے جاری اخراجات کا کل تخمینہ1093.09ارب روپے ہے جبکہ ضم اضلاع کےلئے کل تخمینہ144.62ارب روپے لگایاگیاہے دونوں ملاکریہ رقم1237.72 ارب بنتی ہے، وفاقی محصولات کی مد میں 1212.04ارب روپے اورٹیکس ونان ٹیکس کی مد میں صوبائی محصولات 93.50ارب روپے ہے اسی طرح بجٹ میں کیپٹل محصولات اور دیگروسائل وذرائع سے31.30ارب روپے کی رقم ظاہر کی گئی ہے ،ضم شدہ اضلاع کی مد میں ملنے والے محصولات کے تحت259.92ارب روپے کی رقم بنتی ہے بیرونی امدادسے چلنے والے منصوبوں کے محصولات میں122.75ارب کے قرضے اور 7.83 ارب روپے کے گرانٹس ملنے کاامکان ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں