سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں کامیاب آپریشن کرتے ہوئے فتنتہ الخوارج کے ایک انتہائی مطلوب دہشت گرد سمیت 7 خارجیوں کو ہلاک کردیا۔ سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ ضلع ٹانک میں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا گیا جس میں انتہائی مطلوب خارجی سرغنہ علی رحمٰن عرف مولانا طٰحہ سواتی مارا گیا۔سیکورٹی ذرائع نے کہا کہ کامیاب آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے مجموعی طور پر 7خوارج کو ہلاک کیا، خارجی علی رحمٰن عرف مولانا طٰحہ سواتی فتنتہ الخوارج کے اہم سرغنہ مفتی فضل اللہ کا قریبی ساتھی تھا۔
سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ علی رحمٰن عرف مولانا طٰحہ سواتی نے2010 میں کالعدم ٹی ٹی پی میں شمولیت اختیارکی، وہ خوارج کی شوریٰ کا اہم سرغنہ تھا، ہلاک دہشت گرد فتنتہ الخوارج کے اہم سرغنہ قاری امجد عرف مفتی مزاحم کا قریبی ساتھی تھا۔
مزید بتایا گیا کہ آپریشن کے دوران ایک خارجی نےگھر میں داخل ہوکر کمرے میں 2بچوں کو یرغمال بنایا، دہشتگرد نے فرار ہونے کیلئےخاتون کا لباس پہن لیا تھا اور یرغمال بنائے دونوں بچوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کرنےکی مذموم کوشش کی۔ذرائع نے بتایا کہ فورسز کی کارروائی کے دوران دونوں بچوں کو بحفاظت بازیاب کرایا گیا اور خارجی دشت گرد کو ہلاک کردیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ اور بارود سے بھری گاڑی بھی برآمد ہوئی، یہ بارودی مواد کسی بڑی دہشت گردی کیلئےاستعمال کیا جانا تھا۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق اس سے قبل بھی فتنتہ الخوارج کے اہم سرغنہ کامیاب آپریشنز میں مارے جا چکے ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ اہلِ علاقہ نے بچوں کی بحفاظت بازیابی پر پاک فوج کا شکریہ ادا کیا اور شاندار خراج تحسین پیش کیا۔یاد رہے دو روز قبل بھی سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے تین مختلف اضلاع میں کارروائیاں کرتے ہوئے 11خارجی دہشت گردوں کو ہلاک کیا تھا۔
اس سے قبل 13 دسمبر کو آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے مختلف اضلاع میں گزشتہ 5 روز کے دوران کیے گئے آپریشن کے دوران 43 خارجی دہشت گرد مارے گئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق 12 اور 13 دسمبر کی درمیانی شب سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع پر ضلع لکی مروت میں کارروائی کی تھی، فورسز کی جانب سے مؤثر آپریشن کے نتیجے میں 6 خارجی دہشت گرد مارے گئے تھے۔
اسی طرح 9 سے 13 دسمبر تک صوبہ خیبرپختونخوا میں 18 خارجی دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا تھا۔آئی ایس پی آر کے مطابق بلوچستان میں 13 دسمبر کو موسیٰ خیل اور پنجگور اضلاع میں دو الگ الگ خفیہ اطلاع پر کیے گئے آپریشنز کے دوران شدید فائرنگ کے تبادلے میں 10 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔آئی ایس پی آر کی جانب سے کہا گیا تھا کہ 9 سے 13 دسمبر تک بلوچستان میں 25 دہشت گرد مارے گئے۔