پاکستانی صحافی مونا خان یونان میں گرفتار،قونصلر تک رسائی مل گئی

یونان سے خالد مغل : پاکستانی سینئر صحافی اور اینکر پرسن مونا خان کو یونان میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ یہ گرفتاری اس وقت عمل میں آئی جب مونا خان کو پاکستانی پرچم لہراتے ہوئے اور “لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ” کا لہراتے ہوئے دیکھا گیا۔
خاتون صحافی مونا خان کو یونان میں حراست میں لے لیا گیا ہے۔ مونان خان دو روز قبل اپنے کوچ یوسف خان کے ہمراہ یونان کے علاقے کترینی میں یونان کے سب سے بلند پہاڑ اولمبوس پر ہائیکنگ کرنے کیلئے گئیں تھی۔ گرفتاری کے بعد پولیس نے ان کا موبائل فون قبضے میں لے لیا ہے۔
مونا خان سرکاری ٹی وی میں اینکر پرسن ہیں.مونا خان اپنے 8 سالہ بیٹے کو ایتھنز میں ایک پاکستانی فیملی کے پاس چھوڑ کر گئی تھی۔
خالد مغل سے بات چیت کرتے ہوئے کوچ یوسف خان نے بتایا ہے کہ پولیس نے مونا خان کے ساتھ بدسلوکی کی جب تمام ہائیکرز ایک ساتھ جمع ہوئے تو وہاں پر مونا خان نے پاکستان کا قومی پرچم نکالا اور سبز رنگ کو پرچم نکالا جس پر کلمہ لکھا ہوا تھا جس پر پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ یونانی حکام نے مونا خان تک قونصلر رسائی فراہم کر دی ہے، جس کے بعد پاکستانی سفارت خانے کے حکام جیل پہنچ گئے۔
سفارتخانہ پاکستان ایتھنز میں تعینات سیکرٹری عظیم خان نے نمائندہ کو بتایا ہے کہ سفارتخانہ پاکستان ایتھنز کی ٹیم آج ہفتہ کو متلقعہ تھانہ جو کہ ایتھنز سے 5 گھنٹے دوری کے فاصلے پر ہے روانہ ہو گئی ہے جہاں وہ مقامی پولیس اور مونا خان سے ملاقات کریں گے۔
اور اگر اس معاملے میں وکیل کی خدمات حاصل کرنے کی ضرورت پیش آئی تو سفارتخانہ پاکستان ایتھنز مونا خان کو وکیل کے ذریعے قانونی خدمات بھی پیش کرے گا۔
گزشتہ سال ماضی میں بھی مونا خان نے یونان میں سالانہ میراتھن دوڑ میں حصہ لیا تھا اور یونان کی میراتھن دوڑ میں پہلی خاتون میراتھن رنر ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔
مونا خان نے یونان میں سفارتخانہ پاکستان ایتھنز سے مدد کی درخواست کی ہے جس پر سفارتخانہ پاکستان ایتھنز فوری حرکت میں آ گیا اور ہر ممکنہ امداد فراہم کرنے کی یقین دہانی بھی دلائی ہے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز پاکستانی صحافی مونا خان کو یونان میں پاکستان کا قومی پرچم لہرانے کے جرم میں گرفتار کیا گیا، وہ ہائیکنگ کیلئے یونان گئی تھیں، جبکہ کوچ محمد یوسف نے مونا کو حراست میں لینے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ پولیس نے ان کا فون بھی قبضے میں لے لیا ہے۔

کوچ کا کہنا تھا کہ مونا سے میرا آخری رابطہ گرفتاری سے ایک گھنٹہ قبل ہوا تھا، وہ اپنے بیٹے کو ایتھنز میں چھوڑ کرگئی تھیں۔
مونا خان سرکاری ٹی وی میں اینکر پرسن ہیں، وہ اپنے بیٹے کے ہمراہ بیرون ملک روانہ ہوئیں تھیں، ان کی مبینہ آڈیو گفتگو بھی منظر عام پر آئی۔

آڈیو ٹیپ میں انہوں نے بتایا تھا کہ یونان میں تمام ہائیکرز ایک ساتھ جمع ہوئے تھے، جب میں نے پاکستانی پرچم نکالا تو پولیس نے مجھے حراست میں لے لیا، مجھ سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ پاکستان کا پرچم لہرائیں گی، جس پر میں نے جواب دیا کہ جی ہاں میں پاکستان کا پرچم لہراؤں گی، جس کے بعد یونان پولیس نے مجھ سے بدسلوکی کی۔
کوچ یوسف نے مونا کی رہائی کے لیے پاکستانی حکومت سے اقدامات کی اپیل کی تھی، جس کے بعد آج ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی اینکر اور میراتھن رنر مونا خان کی یونان میں گرفتاری کا معاملہ پاکستانی سفارتخانے نے یونانی حکام کے سامنے اٹھایا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں