پاکستان کا سندھ طاس معاہدے کی معطلی پربھارت کونوٹس دینے کا فیصلہ

نئی(نامہ نگار)پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کی معطلی پربھارت کونوٹس دینے کا فیصلہ کر لیا۔پاکستان نے بھارت اقدام کے خلاف جوابی حکمت عملی تیار کرلی، وزارت خارجہ، وزارت آبی وسائل اور وزارت قانون نے ہنگامی بنیادوں پر ابتدائی ہوم ورک کر لیا۔

ذرائع نے بتایا کہ آئندہ چند روز میں نئی دہلی کو باقاعدہ سفارتی ذرائع سے نوٹس دینے کا فیصلہ ہوگیا، معاہدے کی معطلی پر عالمی فورمز پر بھرپور احتجاج ریکارڈ کروانے پر بھی غور کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق پاکستان نے کبھی بھی معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کی جبکہ پاکستان سندھ طاس معاہدے پر قانونی سبقت رکھتا ہے، حکومت پاکستان اور کابینہ کی منظوری کے بعد جلد ہی عملی اقدامات شروع کر دیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ 22 اپریل کو پہلگام میں مقامی سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے بے جا الزام تراشی اور اشتعال انگیزی کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور سفارتی عملے کو 30 اپریل 2025 تک بھارت چھوڑنے کی ہدایت کی تھی، اس کے علاوہ بھی مودی سرکار نے پاکستان کے حوالے سے کئی جارحانہ فیصلے کیے، جن میں پاکستانیوں کے ویزوں کی منسوخی بھی شامل ہے۔

بھارتی اشتعال انگیزی کے خلاف منعقدہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد پاکستان نے شملہ سمیت تمام دوطرفہ معاہدوں کی معطلی کا عندیہ دیتے ہوئے بھارت کے لیے فضائی حدود، سرحدی آمد و رفت اور ہر قسم کی تجارت بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

قومی سلامتی کمیٹی نے جوابی اقدام کے طور پر بھارتی ہائی کمیشن میں سفارتی عملے کو 30 ارکان تک محدود کرنے کے علاوہ بھارتی دفاعی، بحری اور فضائی مشیروں کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر پاکستان چھوڑنے کا حکم دیا تھا جبکہ سکھ یاتریوں کے علاوہ تمام بھارتی شہریوں کے ویزے منسوخ کرکے انہیں 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔

30 اپریل کو وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے خبردار کیا تھا کہ مصدقہ انٹیلی جنس اطلاعات کے مطابق بھارت پہلگام واقعے کو جواز بنا کر اگلے 24 سے 36 گھنٹوں میں جارحیت کا ارادہ رکھتا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں