رضوان الیون نے تاریخ رقم کرتے ہوئے آسٹریلیا کو 22 سال بعد اسی کی سر زمین پر ون ڈے سیریز میں شکست دے دی ہے۔پرتھ میں کھیلے گئے تیسرے اور فیصلہ کن میچ میں پاکستان ٹیم نے نا قابل فراموش کارکردگی کا مظاہرہ کیا پہلے بولرز نے آسٹریلوی ٹیم کو پسپا کر کے 140 رنز پر محدود کیا اور اس کے بعد بیٹرز نے شاندار بیٹنگ کے جوہر دکھاتے ہوئے مطلوبہ ہدف با آسانی حاصل کر لیا۔
آسٹریلیا نے پاکستان کو جیت کیلئے140 رنز کا کمتر ہدف دیا جس پاکستانی بلے بازوں نے اوورز میں حاصل کر کے کامیابی اپنے نام کی اور سیریز دو صفر سے جیت کر تاریخ رقم کی۔ایڈیلیڈ کی طرح پرتھ میں بھی پاکستانی اوپنرز صائم ایوب اور عبداللہ شفیق کی جوڑی کینگروز بولرز پر حاوی رہی۔ مشکل پچ پر محتاط بیٹنگ کرتے ہوئے سنگلز کرکے اسٹرائیک روٹیٹ کرتے رہے اور جہاں موقع ملا شاٹس بھی مارے۔
پاکستان کو پہلا نقصان 84 کے مجموعی اسکور پر عبداللہ شفیق کی وکٹ کی صورت میں اٹھانا پڑا۔ انہیں 37 کے انفرادی اسکور پر لانس مورس نے اپنی ہی گیند پر کیچ کیا جب کہ اگلے ہی اوور میں انہوں نے صائم ایوب کو 42 کے انفرادی اسکور پر بولڈ کر دیا۔اس کے بعد بابر اعظم اور کپتان محمد رضوان نے بغیر کوئی وکٹ کھوئے تیسری وکٹ کیلئے 58 رنز کی نا قابل شکست پارٹنر شپ قائم کرتے ہوئے پاکستان کو 8 وکٹوں کی فتح سے ہمکنار کرایا۔
بابر اعظم چوکا لگا کر وننگ شاٹ کھیلا۔ وہ 28 اور کپتان محمد رضوان 30 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ میدان سے واپس لوٹے۔اس سے قبل قومی کپتان محمد رضوان نے مسلسل دوسرے میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بولرز کو آزمانے کا فیصلہ کیا اور بولرز اپنے کپتان کی امیدوں پر پورا اترے۔
کینگروز، شاہینوں کی تیز رفتار سوئنگز کا مقابلہ نہ کر سکے اور صرف 31.5 اوورز میں 9 کھلاڑی 140 رنز پر ڈھیر ہوگئے جب کہ کوپر کونلے زخمی ہونے کے باعث 7 کے انفرادی اسکور پر ریٹائرڈ ہوکر واپس بیٹنگ کے لیے دوبارہ میدان میں نہ آ سکے۔آسٹریلیا کی جانب سے سین ایبٹ 30 رنز بنا کر ٹاپ اسکورر رہے۔ میتھیو شارٹ 22، ایڈم زمپا 13، ایرون ہارڈی اور اسپینسر 12 رنز کے ساتھ ڈبل فیگر میں داخل ہونے والے دیگر بلے باز تھے۔
پاکستان کی جانب سے سب سے کامیاب بولر شاہین شاہ آفریدی رہے جنہوں نے 32 رنز کے عوض 3 وکٹیں حاصل کیں۔ شاہین شاہ نے بھی اتنی وکٹوں کا سودا 54 رنز دے کر کیا۔ حارث رؤف نے 2 اور محمد حسنین نے ایک وکٹ حاصل کی۔ حارث رؤف کو میچ میں 22 رنز دے کر 2 وکٹیں لینے پر میچ کا بہترین کھلاڑی جب کہ سیریز میں مجموعی طور پر 10 وکٹیں لے کر سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
اس فتح کے ساتھ محمد رضوان پاکستان کے وہ دوسرے کپتان بن گئے ہیں جنہوں نے آسٹریلیا کو اسی کی سر زمین پر ون ڈے سیریز میں ہرایا ہے۔ اس سے قبل وقار یونس کی قیادت میں 2002 میں گرین شرٹس نے سیریز جیتی تھی۔پاکستان میں آسٹریلیا میں اب تک مجموعی طور پر یہ پانچویں ون ڈے سیریز تھی، جس میں سے تین میں میزبان فاتح جب کہ دو میں گرین شرٹس کو فتح ملی ہے۔