واشنگٹن ڈی سی (نیوز رپورٹ) امریکہ میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے پیر کے روز نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی (NDU) کے وفد کا سفارت خانہ پاکستان میں خیرمقدم کیا۔ یہ وفد جس میں سینئر سویلین اور فوجی افسران شامل تھے، پاکستان کے قومی سلامتی اور وار کورس کی تکمیل کیلئےامریکہ میں موجود ہے۔ نیئر ایسٹ ساؤتھ ایشیا سینٹر فار اسٹریٹیجک اسٹڈیز کے نمائندے بھی اس وفد کے ہمراہ تھے۔
سفیر پاکستان نے وفد کو کورس کی کامیاب تکمیل پر مبارکباد دی اور اس تربیت کو اعلیٰ سول و فوجی قیادت کی تیاری کیلئےاہم سنگ میل قرار دیا۔
ملاقات کے دوران سفیر رضوان سعید شیخ نے پاک امریکہ تعلقات کی تاریخی بنیادوں، وسعت اور گہرائی کو اجاگر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ان تعلقات کا آغاز 15 اگست 1947 کو صدر ہیری ٹرومین کے بانی پاکستان کو مبارکباد کے خط سے ہوا، جس میں دوطرفہ دوستانہ تعلقات کی خواہش کا اظہار کیا گیا تھا۔
سفیر نے پاکستان کے جغرافیائی محل وقوع، تذویراتی اہمیت، اور دنیا کی پانچویں بڑی آبادی ہونے کے ناطے اس کی عالمی حیثیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان سات دہائیوں پر محیط شراکت داری مختلف شعبہ جات، بالخصوص دہشت گردی سے نمٹنے، موسمیاتی تبدیلیوں، اور انسانی بحرانوں میں تعاون پر مبنی ہے۔ 2022 کے تباہ کن سیلابوں کے تناظر میں بھی امریکی تعاون کو سراہا گیا۔
اقتصادی تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے، اور زراعت و معدنیات جیسے شعبوں میں تعاون کے بے شمار امکانات موجود ہیں۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے تناظر میں انہوں نے امریکی سفارتی کردار کو سراہتے ہوئے خبردار کیا کہ جنگ بندی نازک ہے۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے مسئلے کے مستقل حل کیلئے بین الاقوامی برادری کی مسلسل شمولیت پر زور دیا، اور سندھ طاس معاہدے کی پاسداری پر پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
سفیر پاکستان نے پاکستان کی نوجوان افرادی قوت اور ان کی ٹیکنالوجی سے وابستہ مہارت کو پاک امریکہ تذویراتی شراکت داری کے روشن امکانات کا محور قرار دیا۔ملاقات کے اختتام پر ایک انٹرایکٹو سیشن منعقد ہوا، جس میں شرکاء نے علاقائی اور عالمی امور پر تفصیلی گفتگو کی۔