چیف جسٹس سمیت 5 ارکان فل کورٹ چاہتے تھے:اختر حسین

جوڈیشل کمیشن کے رکن اختر حسین نے کہا ہے کہ آج اجلاس میں چیف جسٹس سمیت اختلاف کرنے والے پانچوں اراکین کی رائے تھی کہ فل کورٹ تشکیل دیا جائے، جو آئینی معاملات کی سماعت کرے، اگر ایسا ہی کرنا تھا تو پھر آئینی بینچز کی ضرورت کیا تھی۔

اجلاس میں تحریک انصاف کے اراکین نے اعتراض اٹھایا کہ کمیشن مکمل نہیں ہے، ان کے اعتراض سے جسٹس منیب نے بھی اتفاق نہیں کیا مگر پھر بھی اپوزیشن اراکین اپنے مؤقف پر قائم رہے۔ اختر حسین نے جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر کے خط پر کہا کہ آئینی ترمیم ہوچکی ہے، اس لئے26ویں آئینی ترمیم کا معاملہ آئینی بینچ کے سامنے ہی سماعت کیلئےمقرر ہوگا۔

اپنا تبصرہ لکھیں