چیمپئنز ٹرافی پر ڈیڈ لاک برقرار، آئی سی سی اجلاس ملتوی

چیمپئنز ٹرافی پر بھارتی ہٹ دھرمی کے باعث ڈیڈ لاک برقرار ہے اور آج آئی سی سی کا ہونے والا اجلاس شروع ہونے سے قبل ہی ملتوی ہو گیا ہے۔

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی آئندہ برس 19 فروری سے 9 مارچ تک شیڈول ہے اور پاکستان اس ٹورنامنٹ کا میزبان ہونے کے ساتھ دفاعی چیمپئن بھی ہے۔

تاہم ایونٹ کے آغاز سے تین ماہ قبل بھارت نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک بار پر پاکستان آنے سے انکار کر دیا ہے جب کہ دیگر تمام ٹیمیں پاکستان آنے پر راضی اور آئی سی سی وفد بھی کئی بار پاکستان آنے کے بعد یہاں سیکیورٹی اور دیگر انتظامات سے مطمئن ہو کر جا چکا ہے۔

بھارت ایشیا کپ کی طرح چیمپئنز ٹرافی کے اپنے میچز بھی ہائبرڈ ماڈل کے تحت یو اے ای میں کھیلنے کا خواہاں ہے تاہم پی سی بی نے ایشیا کپ کے برعکس اس بار پورا ایونٹ اپنے ہی ملک میں کرانے کا اعلان کیا اور ہائبرڈ ماڈل یکسر مسترد کر دیا۔

بھارتی ہٹ دھرمی کے باعث آئی سی سی اب تک چیمپئنز ٹرافی کا شیڈول بھی جاری نہیں کر سکی ہے جس کے باعث اس پر براڈ کاسٹرز کا دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔

پاکستان نے گزشتہ دنوں ایونٹ کے بروقت انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے برابری کی سطح پر قابل عمل تجویز پارٹنر شپ یا فیوژن ماڈل کی دی گئی تھی جس میں آئی سی سی کے تمام بین الاقوامی ٹورنامنٹ میں پاک بھارت میچز نیوٹرل وینیو پر رکھے جانے کی تجویز تھی۔

یہ تجویز مانے جانے کی صورت میں اس کا اطلاق آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی سے 2027 تک شیڈول آئی سی سی ایونٹس کے لیے ہونا تھا اور اس دوران بھارت میں ہونے والے کرکٹ ایونٹ میں بھی پاکستان نے اپنے میچز بھارتی سر زمین کے باہر کھیلنا تھے۔

؎تاہم پی سی بی کی اس قابل عمل تجویز کو بھارت نے مسترد کر دیا، جس کے بعد اس ایونٹ کے انعقاد پر خطرات کے بادل بھی منڈلانے لگے ہیں۔

آج آئی سی سی کے بورڈ ممبران اور براڈ کاسٹرز کے درمیان میٹنگ میں یہ معاملہ طے ہونا تھا۔ پی سی بی چیئرمین محسن نقوی بھی اس میٹنگ میں شرکت کے لیے آج صبح دبئی پہنچے تھے۔ تاہم بھارت اپنے ملک میں شیڈول آئی سی سی ٹورنامنٹس کے میچز کے لیے ہائبرڈ ماڈل قبول نہیں کر رہا ہے اور اس کی میں نہ مانوں والی رٹ اور بے جا ضد کے باعث یہ میٹنگ شروع ہونے سے قبل ہی ملتوی ہو گئی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں