ڈسکہ میں ساس اور نند نے 7 ماہ کی حاملہ بہو کو قتل کرنے کے بعد لاش کے ٹکڑے کرکے نہر میں پھینک دیا۔ ڈسکہ کے گاؤں کوٹلی مرلاں میں بہو کو قتل کرنے کے بعد لاش کے ٹکڑکے کرکے بوریوں میں پھینکنے والے تینوں ملزموں کو موترہ پولیس نے گرفتار کرلیا جبکہ ساس مقتولہ کی خالہ بھی تھی۔مقتولہ زہرا ایک بچے کی ماں اور سات ماہ کی حاملہ تھی۔
ساس صغراں بی بی اور نند یاسمین نے قتل کیا، لاش کے بازو ٹانگیں کاٹ کر الگ کیں اور شناخت چھپانے کیلئے سر کو تن سے جدا کرکے چولہے پر جلایا گیا۔لاش کے ٹکڑوں کو دو بوریوں میں بند کرکے رات ہونے پر ساس صغراں بی بی نواسے عبداللہ کی موٹرسائیکل پر لاد کر نالے میں پھینک آئی اور زہرا کے بارے میں آشنا کے ساتھ بھاگ جانے کی افواہیں پھیلائیں۔
گوجرانوالہ کے گاؤں کوٹ منڈ کی رہائشی 26 سالہ زہرہ کی شادی کوٹلی مرلاں کے قدیر سے چار سال قبل ہوئی تھی جبکہ شوہر قدیر ملازمت کے سلسلے میں بیرون ملک مقیم ہے۔پولیس نے واقعے کا نوٹس لیا اور سب انسپکٹر کی مدعیت میں اغوا کا مقدمہ نامعلوم افراد کیخلاف درج کرلیا تاہم لاش ملنے پر پہلے سے درج مقدمے میں 302 اور 201 کی دفعات شامل کرلی گئیں۔
پولیس نے ماں، بیٹی اور نواسے عبداللہ کو گرفتار کرلیا ہے جو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت سے ریمانڈ حاصل کرنے کے بعد پولیس کی تحویل میں ہیں۔ذرائع کے مطابق مقتولہ کا شوہر بیرون ملک مقیم ہے جس سے پولیس کا رابطہ نہیں ہوسکا ہے۔افسوسناک واقعے پر اینکر پرسن ماریہ میمن کا کہنا ہے کہ اس کیس میں پولیس کے کردار کی تعریف کرنی چاہیے کہ انہوں نے کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا ہے۔