ڈھاکا: بھارت فرار ہونے والی بنگلادیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے خاندان کی خصوصی سیکیورٹی ختم کر دی گئی۔جرمن میڈیا کے مطابق شیخ حسینہ واجد کے دور میں بنگلادیش میں موجود خاندان کے افراد کو فراہم کی گئی خصوصی سیکورٹی واپس لے لی گئی۔عبوری حکومت کا کہنا ہے کہ کسی خاندان کو خصوصی سیکیورٹی فراہم کرنا تفریق ہے۔ شیخ حسینہ واجد کو بنگلادیش میں قتل سمیت 75سے زائد مقدمات کا سامنا ہے۔
عبوری حکومت نے شیخ حسینہ واجد کا سفارتی پاسپورٹ منسوخ کر دیا۔ سابق وزیر اعظم ملک سے فرار ہو کر ایک فوجی ہیلی کاپٹر کے ذریعے بھارت پہنچی تھیں۔شیخ حسینہ واجد کا سفارتی پاسپورٹ منسوخ ہونے سے ان کی مشکلات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ عبوری حکومت کی جانب سے مذکورہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اقوام متحدہ کی ایک ٹیم انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کی تحقیقات کیلیے ڈھاکہ میں موجود ہے۔
وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا کہ حسینہ واجد، سابق وزرا اور قانون سازوں کا پاسپورٹ عہدوں پر نہ ہونے کے باعث منسوخ کرنا ہوگا۔بیان میں کہا گیا کہ سابق وزیر اعظم، ان کے مشیر، سابق کابینہ اور تحلیل شدہ قومی اسمبلی کے تمام اراکین اپنے عہدوں کی وجہ سے سفارتی پاسپورٹ کے اہل تھے۔وزارت داخلہ نے کہا کہ اگر انہیں عہدوں سے ہٹا دیا گیا یا وہ ریٹائر ہوگئے تو ان کے سفارتی پاسپورٹ کو منسوخ کر دیا جائے گا۔