کراچی ( بیورورپورٹ) صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے علاقہ کارساز میں شہریوں کو گاڑی سے کچلنے کے واقعے کی ملزمہ نتاشہ کو کیس سے بری قرار دے دیا گیا۔ کراچی کی سٹی کورٹ میں کارساز واقعہ کیس کی سماعت ہوئی جہاں وکیل صفائی نے عدالت کو بتایا کہ ’ملزمہ نتاشہ علیل ہیں، پیش نہیں ہوسکتیں‘، جس پر عدالت نے کہا کہ ’ملزمہ کو 2 بجے تک پیش کیا جائے‘، اس کے ساتھ ہی عدالت نے سماعت 2 بجے تک ملتوی کردی، بعدازاں سٹی کورٹ کراچی کی جانب سے متاثرین کے حلف نامے قبول کرلیے گئے اور عدالت نے ملزمہ نتاشہ کو کیس سے بری کردیا۔
بتایا جارہا ہے کہ کارساز میں پیش آئے واقعے کے متاثرین کے اہلِ خانہ نے عدالت میں حلف نامہ جمع کرا یا، یہ پیشرفت شہر قائد کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ایسٹ کی عدالت میں کارساز واقعہ کیس کی گزشتہ سماعت کے موقع پر سامنے آئی تھی جہاں دوران سماعت متاثرین کے اہلِ خانہ نے عدالت میں حلف نامہ جمع کرایا جس میں اللہ کی رضا کیلئے نتاشا کو معاف کرنے کا ذکر کیا گیا، سماعت کے دوران متاثرہ خاندان اور زخمی افراد کے علاوہ ان کے اہلِ خانہ بھی عدالت میں موجود تھے، عدالت نے آئندہ سماعت تک تمام متعلقہ اداروں سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 31 اکتوبرتک ملتوی کی تھی۔
کارساز میں تیز رفتار گاڑی چلاتے ہوئے شہریوں کو کچلنے کے واقعے کی مرکزی ملزم نتاشا دانش اور جاں بحق ہونے والے 2 افراد کے لواحقین کے درمیان صلح کی خبر گزشہ ماہ سامنے آئی تھی، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ نتاشا کے اہل خانہ نے آمنہ کے اہل خانہ کو ساڑھے 5 کروڑ روپے سے زائد کی رقم بطور دیت ادا کی ہے۔ خیال رہے کہ یہ واقعہ 19 اگست کو کراچی میں کارساز روڈ پر پیش آیا تھا جہاں تیز رفتار گاڑی بے قابو ہو کر راہ گیروں پر چڑھ دوڑی تھی، حادثے میں موٹر سائیکل سوار باپ بیٹی عمران عارف اور آمنہ جاں بحق جب کہ 4 افراد زخمی ہوئے تھے، واقعے کے بعد پولیس نے گاڑی چلانے والی خاتون کو گرفتار کرلیا تھا، عینی شاہدین کی جانب سے ملزمہ نتاشا کے بارے میں جیپ چلاتے ہوئے نشہ آور چیز کے زیر اثر ہونے اور حواس میں نہ ہونے کا کہا گیا تھا۔