کراچی: قومی ایئرلائن پی آئی اے کے اثاثہ جات کی تفصیلات سامنے آگئیں۔ پی آئی اے کے کل 152ارب روپے کے اثاثہ جات ہیں جن میں جہاز، سلاٹ، روٹس و دیگر شامل ہیں۔پی آئی اےکی مجموعی رائلٹی 202 ارب روپے ہے جس میں سی اے اے اور پی ایس او شامل ہیں۔
پی آئی اے نے 16 سے 17 ارب روپے وصول کرنا ہے۔ پی آئی اے کے ملازمین کی تعداد 7ہزار 100 ہے جب کہ 2400 سے زائد تعداد یومیہ اجرت پر کام کرنےوالوں کی ہے۔
پی آئی اے کے 6ڈائریکٹر، 37جنرل منیجر میں سے اکثریت 2عہدوں پر کام کر رہی ہے۔ پی آئی اےکےمجموعی جی ایم کی تعداد 45 ہے، 37جنرل میجر اپنے فرائض انجام دےرہے ہیں۔ذرائع کے مطابق پی ائی اے نجکاری کا عمل آج دوپہر اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں منعقد کیا جائےگا۔ بولی کا عمل 1بجکر 30 منٹ پر شروع کیا جائے گا۔ بولی کھولنے کاعمل 6 بجکر 30 منٹ پر کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے نجکاری کی حتمی منظوری آج نجکاری کمیشن بورڈ اجلاس سےلی جائے گی۔ کابینہ نجکاری کمیٹی سے بھی کل قومی ایئرلائن کی نجکاری کی منظوری لی جائےگی۔وفاقی کابینہ سے پی آئی اے کی ریزوپرائس کی منظوری سرکولیشن سےحاصل کی جائےگی۔ بلو ورلڈ سٹی کنسورشیم کے علاوہ کسی اور گروپ نے تاحال کاغذات جمع نہیں کرائے۔
نجکاری کمیشن نے پی آئی اے کی نجکاری کی تاریخ میں توسیع کر کے 31 اکتوبر رکھی تھی۔ آئی ایم ایف نے حکومت کو پی آئی اے کی نجکاری کیلئے ستمبر کے آخر تک کا وقت دیا تھا۔نجکاری سے حکومت کو ائیرلائن کے خسارے اور قرض کی ادائیگی میں اربوں روپے سالانہ کی بچت ہو گی۔