کرم : مسافر گاڑیوں پر فائرنگ، 6 خواتین سمیت 42 افراد جاں بحق19زخمی

خیبر پختونخوا کے ضلع ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 6 خواتین اور بچے سمیت 42 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 19 زخمی ہوگئے۔

ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہوگئے جب کہ جائے وقوع پر موجود نمائندے نے بتایا کہ جاں بحق افراد کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو رضا کار اور قانون نافذ کرنے والے ادارے جائے وقوع پر پہنچ گئے اور امدادی کاموں کا آغاز کردیا جب کہ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لےکر تحقیقات شروع کردیں۔

بعد ازاں غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز نے خیبر پختونخوا کے چیف سیکریٹری ندیم اسلم چوہدری کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ حملے میں ایک خاتون اور بچے سمیت کم از کم 42 افراد جاں بحق ہو گئے۔چیف سیکریٹری نے تصدیق کی کہ حملے میں پاراچنار سے کرم جانے والی مسافر وین کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 19 افراد زخمی بھی ہوئے۔

پاراچنار کے ایک مقامی رہائشی زیارت حسین نے ٹیلی فون پر رائٹرز کو بتایا کہ مسافر گاڑیوں کے 2 قافلے تھے جن میں سے ایک پشاور سے پاراچنار اور دوسرا پاراچنار سے پشاور جا رہا تھا کہ مسلح افراد نے ان پر فائرنگ کردی۔زیارت حسین نے مزید بتایا کہ ان کے رشتے دار پشاور سے کرم جانے کے لیے سفر کر رہے تھے۔تاحال کسی گروپ نے مسافر گاڑیوں پر حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی۔

صدر، وزیر اعلیٰ کے پی، وزیر داخلہ کا اظہار مذمت
صدر مملکت آصف علی زرداری نے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کے واقعے کی شدید مذمت کی اور قیمتی جانی نقصان پر اظہار افسوس کیا۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ نہتے مسافروں پر حملہ انتہائی بزدلانہ اور انسانیت سوز عمل ہے، معصوم شہریوں پر حملے کے ذمےداران کو کیفر کردار پہنچایا جائے۔صدر مملکت نے واقعہ میں قیمتی جانی نقصان پر لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت کیا اور زخمی افراد کو بر وقت طبی امداد کی فراہمی، ذمے داران کے خِلاف کارروائی کی ضرورت پر زور دیا۔

اپنا تبصرہ لکھیں