کرپشن کیسز، اسرائیلی وزیرِ اعظم تہ خانے میں لگی عدالت میں پیش

اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو 5 سال بعد عدالت میں پیش ہو گئے، ان کے خلاف کرپشن کیسز کی سماعت ہوئی۔اسرائیلی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق نیتن 500 دن سے غزہ پر اسرائیلی حملوں کے باوجود اسرائیل میں خوف کی فضا قائم ہے اس لیے نیتن یاہو کا کیس سننے کے لیے تل ابیب میں ایک تہ خانے میں عدالت لگائی گئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق تل ایبب کے راکٹ اور بم پروف بنکر ہال میں اسرائیلی وزیرِ اعظم کے خلاف کرپشن کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔اسرائیلی وزیرِ اعظم کو 3 کیسز میں فراڈ اور 1 کیس میں رشوت ستانی کے الزامات کا سامنا ہے، نیتن یاہو کی گواہی 3 دن تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

میڈیا کی رپورٹس کے مطابق حکمراں جماعت کے رہنما و وزراء بھی نتین یاہو کی حمایت میں عدالت پہنچ گئے، جبکہ اسرائیلی وزیرِ اعظم اور غزہ جنگ کے مخالف اسرائیلیوں نے ان کےخلاف مظاہرہ کیا۔نیتن یاہو نے مقدمہ ملتوی کرانے کی کوشش کی لیکن عدالت نے درخواستیں مسترد کر دیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیرِ اعظم کی گواہی کے بعد وضاحت کے لیے انہیں دوبارہ بلایا جا سکتا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں