کینڈا کا شہر تھارن کلف ٹورونٹو عمران خان کی کال پر لبیک کہنے والا پہلا شہرہےجہاں کرنل سہیل انور (ریٹائرڈ) پریذیڈنٹ کینیڈین اوورسیز پاکستانی پرائڈ آف پاکستان نے اس خصوصی ایونٹ کا اہتمام کیاتھا۔ سخت سردی کے باوجود بزرگوں بچوں اخواتین اور کمیونٹی کی بڑی تعداد میں شرکت کرکے عمران خان سےاپنی محبت کاثبوت دیا.
سلمان ارشد سابق جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی کینیڈا، جمیلہ پانیز سابق ایڈوائزر ٹو صدر پی ٹی آئی کینیڈا، کاشف سندھو ،نگہت بخش سابق ویمن ونگ سیکرٹری ٹورانٹو ریجنز۔ ڈاکٹر فریال سابق ویمن ونگ سیکرٹری درہم / یارک ریجنز، انیلہ سابق سیکرٹری ویمن ونگ ٹورانٹو، کامران حفیظ سابق جنرل سیکرٹری ٹورانٹو، کمیونٹی ایکٹوسٹ اور لکھاری روبینہ فیصل مقررین میں شامل تھے۔
۲۳ نومبر کو دوپہر دو بجکر ایک منٹ پر جب پاکستان میں ۲۴ نومبر کا سُورج طلوع ہونے کو تھا عمران خان کے متوالے سینکڑوں کی تعداد میں جمع ہو گئے اور علاقہ پاکستان ذندہ باد ،عمران خان ذندہ باد ، لیکر رہیں گے آزادی کے نعروں سے گونج اٹھا۔ لوگوں کے ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے پاکستان میں لوگوں کے جمہوری حق اور ، فسطائیت ،لا قانونیت، ظلم وجبر، انسانی حقوق کی پامالی کیخلاف اپنے اپنے جزبات کا اظہار کیا.
ہجوم میں کسی شخص نے جذبات میں آکر فوجی وردی کیخلاف نعرہ لگایا جس پر کرنل سہیل نے فوج پر ایک ادارہ کی حیثیت سے تنقید پر اختلاف کا اظہار کیا اور مجمع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چند جرنیلوں، بریگیڈیئروں اور کرنلوں کی آئین اور حلف سے غداری کو پورے ادارے سے نہیں جوڑا جا،سکتا۔ کرنل سہیل نے نے کہا کہ ہم چار میں سے تین بھائی فوج کے اعلا عہدوں پر رہ چکے ہیں ہمارا خاندان شہیدوں کا خاندان ہے میرے تایا جو میرے سسر بھی ہیں 1971 کی جنگ کے شہید ہیں اور ستارہ جرآت بعد از شہادت حاصل کر چکے ہیں۔ پاکستان کے ہر گھر کا کوئی نہ کوئی فیملی ممبر فوج سے تعلق رکھتا ہے۔ فوج غدار نہیں ہو سکتی۔
تمام مقررین اور حاضرین نے عمران خان کو رہا کرنے پر ذور دیا ۔ اور کینیڈا کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ پاکستان میں بالخصوص اور پوری دنیا میں بالعموم انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، اور قانون کی بالادستی کیلئے اقدامات کیے جائیں۔کرنل سہیل نے آخر میں تمام عورتوں بچوں بزرگوں دوست و احباب کا شکریہ ادا کیا کہ وہ اتنی سردی میں اپنے ملک میں ظلم ، جبر کیخلاف عمران خان کی دی ہوئی کال کا حصہ بنے۔اس موقع پر کرنل سہیل نے تھارن کلف میونسپلٹی اور ٹورانٹو پولیس کا بھی خاص طور پر شکریہ ادا کیا جنہوں نے مسلسل تقریبا تین گھنٹے اپنی دو کروزر سیکیورٹی کیلئے مہیا کئے رکھیں۔