کینیا ( فلک شیر سے)ولیم روٹو، کینیا کے صدر نے اپوزیشن جماعتوں اور عوامی تنظیموں سے مشاورت کے بعد اپوزیشن کے بارہ نمائندوں کو کابینہ میں شامل کر لیا ہے .صدر نے کہا کہ کینیا ایک آزاد اور جمہوری ملک ہے، جہاں اظہارِ رائے کی آئین اجازت دیتا ہے۔ انہوں نے اس بات پرزور دیا کہ شہریوں کو اپنے خیالات اور خواہشات کو احتجاج کے ذریعے آواز دینے کا حق ہے، اور حکومت ان حقوق کو احترام سے دیکھتی ہے۔
صدر نے کہا کہ گزشتہ دنوں احتجاجی مظاہرے کے دوران شہریوں کی ہلاکتوں پر گہرا افسوس ہے اور ان کے خاندانوں کو مالی امداد فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ حکومت کو متاثرین کے خاندانوں کی حمایت کرنے کے لیے فوری اقدامات اٹھانے چاہیے تاکہ ان کی معاشی حالت میں بہتری آ سکے۔
کینیا کے صدر ولیم روٹونے اپوزیشن جماعتوں اور عوامی تنظیموں سے مشاورت کے بعد اپوزیشن کے بارہ نمائندوں کو کابینہ میں شامل کر لیا ہے۔ ان نمائندگان اور ان کے محافظان کے نام درج ذیل ہیں.
1. *Defence*: روز لینذا سولپن
2. *Environment*: ایذن بررے
3. *Tourism*: میڈم ریبیکا
4. *Energy and Petroleum*: جیمز اوپیو
5. *Youth Affairs*: اونیسیمس کپپچموا
6. *Mining and Blue Economy*: حسن علی جوہو
7. *Labour*: ڈاکٹر الفریڈ گانگا
8. *Cooperative*: ویکلف امبٹسا
9. *Public Service*: جسٹن بیڈن
10. *Gender and Culture*: مس اسٹیلا
11. *Treasury and Economy*: جون باڈی
12. *Investment*: سالم ووریا
یہ اقدام کینیا میں سیاسی امور میں تبدیلی اور ملک کی خوشحالی کیلئے ہے اور یہ کینیائی جمہوریت کے لیے ایک مثبت قدم ثابت ہوگا۔