کینیڈین پولیس نے مقتول سکھ رہنما رپودمن سنگھ ملِک کے بیٹے ہردیپ ملک کو باضابطہ طور پر انتباہ جاری کرتے ہوئے ان کے قتل کی سازش سے خبردار کردیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 1985 میں سکھ رہنما رپودمن سنگھ ملِک پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ ایئر انڈیا طیارے میں ہونے والے بم دھماکوں جس میں 331 افراد ہلاک ہوگئے تھے، میں ملوث ہیں۔ اس وقت کہا گیا تھا کہ یہ دھماکا علیحدگی پسند خالصتان تحریک نے گولڈن ٹیمپل کے واقعے کے انتقام میں کیا گیا ہے۔
بعدازاں 2005 میں سکھ رہنما رپودمن سنگھ ملِک کو اس الزام سے بری کردیا گیا تھا، جس کے بعد انہیں 14 جولائی 2022 کو ان کے دفتر کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مقتول سکھ رہنما کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام 2 افراد پر عائد کیا گیا تھا۔
تاہم اب کینیڈین پولیس نے مقتول سکھ رہنما کے بیٹے ہردیپ کو ان کے قتل کی سازش کا انتباہ اس وقت جاری کیا ہے، جب تفتیشی اہلکار مقتول رہنما کے قتل میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مقتول سکھ رہنما کی بیوہ اور ان کے خاندان کے کئی افراد گزشتہ ہفتے فرانس میں موجود تھے جب رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس نے ہردیپ ملک کو بذریعہ خط خبردار کیا کہ اس کی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس (آر سی ایم پی) کے تفتیش اہلکار فی الحال تحقیقات کررہے ہیں کہ سکھ رہنما رپودمن سنگھ ملِک کے قتل میں بھارتی حکومت ملوث تھی یا نہیں۔