کینیڈا: مہنگی تدفین کے باعث لوگ میتیں اسپتال میں چھوڑنے پر مجبور

کینیڈا میں تدفین اور آخری رسومات کی ادائیگی کی لاگت برداشت سے باہر ہونے کے باعث لوگ میتوں کو اسپتال میں چھوڑنے پر مجبور ہو گئے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق کینیڈا کے کچھ صوبوں میں حالیہ برسوں میں رشتے داروں کی جانب سے تدفین کے اخراجات بڑھنے کی وجہ سے لاشوں کو لاوارث قرار دینے کے واقعات سامنے آ رہے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق حالیہ چند برسوں میں بہت سے کینیڈین افراد اپنے پیاروں کی لاشوں کے اخراجات سے بچنے کے لیے ان کی لاشوں کو وصول نہیں کرتے بلکہ لاوارث قرار دے کر اسپتالوں کے مردہ خانوں میں ہی چھوڑ دیتے ہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق اس رجحان کے باعث کم از کم ایک صوبے میں مردہ خانے کی نئی سہولت بنانے پر غور کیا جا رہا ہے۔

میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک انداز کے مطابق کینیڈا میں ان دنوں ایک میت کی تدفین کے معاملات کے لیے 6 سے 8 ہزار ڈالرز کی ضرورت ہوتی ہے۔

انٹاریو صوبے کے لوگوں میں اس خرچے سے بچنے کا رجحان تیزی سے بڑھا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق انٹاریو میں 2013ء میں ایسی لاوارث رہ جانے والی لاشوں کی تعداد 242 تھی جبکہ 2023ء میں یہ تعداد 1183 ہو گئی تھی۔

رپورٹ کے مطابق اس معاملے میں زیادہ تر رشتے داروں کا مؤقف یہی سامنے آیا ہے کہ ان کے پاس تدفین کے لیے اخراجات نہیں ہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق لاوارث لاشوں کے سلسلے میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کینیڈا میں 24 گھنٹوں کے دوران ایک لاش ضرور ایسی ہوتی ہے جسے لاوارث کہہ دیا جاتا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں