واشنگٹن(نمائندہ خصوصی) کینیڈین وزیرِاعظم مارک کارنی نےوائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اہم ملاقات کی ہے جس میں دوطرفہ تعلقات، محصولات کے تنازع، اور آٹو انڈسٹری سے متعلق امور زیرِ بحث آئے۔
ملاقات کے دوران وزیرِاعظم کارنی نے واضح طور پر کہا کہ “کینیڈا کبھی بھی ریاستہائے متحدہ کا حصہ نہیں بنے گا”۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان خودمختار اور باہمی احترام پر مبنی تعلقات کی اہمیت پر زور دیا۔
وزیرِاعظم کارنی نے صدر ٹرمپ کے ساتھ شمالی امریکا میں مشترکہ حکمتِ عملی کے تحت آٹو انڈسٹری کے فروغ کے اسٹریٹیجک فوائد پر بھی بات چیت کی۔ انہوں نے کہا”کینیڈین آٹو ورکرز، آٹو کمپنیاں، پرزہ جات تیار کرنے والے، اسٹیل اور ایلومینیم کے شعبے.یہ سب امریکی آٹو کمپنیوں کی عالمی مسابقت بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ہم اس مؤقف پر زور دیتے رہیں گے۔”
صدر ٹرمپ نے ملاقات کے دوران اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ آئندہ جی 7 اجلاس میں شرکت کے منتظر ہیں جو کہ 15 سے 17 جون 2025 کو کینانسکس، البرٹا میں منعقد ہوگا۔
دریں اثنا، امریکی فیڈرل ریزرو نے بھی شرح سود پر دو روزہ اجلاس کا آغاز کر دیا ہے، جہاں توقع کی جا رہی ہے کہ موجودہ محصولات کی پالیسیوں کے معاشی اثرات کا جائزہ لینے کے بعد کسی بھی فیصلے پر پہنچا جائے گا۔